1
Sunday 19 Apr 2020 14:03
15 لاکھ سے زائد پاکستانی محصور، کئی ہزار پاکستانی روزگار سے محروم، حکومت پاکستان کی امداد کے منتظر

سعودی عرب میں کرونا سے نظام زندگی مفلوج، کئی شہروں میں 24 گھنٹے لاک ڈاؤن اور کرفیو نافذ

پاکستانی سفارتخانہ تعاون نہیں کر رہا، محصور شہری، کرفیو توڑنے پر دس ہزار سعودی ریال جرمانہ ہوگا، ایس پی اے 
سعودی عرب میں کرونا سے نظام زندگی مفلوج، کئی شہروں میں 24 گھنٹے لاک ڈاؤن اور کرفیو نافذ
رپورٹ:عبد الحسین آزاد، ریاض

سعودی عرب میں کرونا وائرس کی وجہ نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا۔ سعودی میڈیا کے مطابق مملکت میں کرونا وائرس کے پھیلاو میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس مرض کو روکنے کیلئے مملکت میں گذشتہ تین ہفتوں سے دوپہر تین بجے تک مکمل لاک ڈاون اور تین بجے کے بعد کرفیو لگا دیا جاتا ہے۔ سعودی سرکاری پریس ایجنسی  ایس پی اے کے مطابق کرفیو کے دوران باہر نکلنے کی صورت میں دس ہزار سعودی ریال جرمانہ کیا جائے گا۔ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق مملکت میں اس وقت نظام زندگی مکمل طور پر معطل ہوگیا ہے، جس کے سبب لاکھوں غیر مُلکی ورکز بیروزگار ہوگئے ہیں، جن کا کوئی پرسان حال نہیں، کمپنیوں کی جانب سے ملازمین کو اُجرت دی جا رہی ہے اور نہ ہی کسی قسم کے راشن کا انتظام ہے۔ ایک اندازے کے مطابق مملکت سعودی عربر میں اس وقت 15 لاکھ سے زائد پاکستانی پروفیشلنز اور مزدور اپنی خدمات سرانجام ے رہے تھے، لیکن پاکستانی سفارت خانہ اور قونصلیٹ کسی بھی طرح متاثرین کی امداد کرنے سے قاصر نظر آتا ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاض میں موجود پاکستانی سفارت خانے سے چند دن قبل لاک ڈاون اور کرفیو کی وجہ سے بیرزگار ہونے والے افراد میں راشن کی تقسیم کا اعلان کیا گیا، لیکن دوسرے ہی دن کرفیو کا بہانا بنا کر راشن کی تقسیم کا عمل بھی روک دیا گیا۔ اس وقت سعودی عرب کے شہر ریاض، جدہ اور دمام وہ شہر ہیں، جہاں پاکستانی سب سے زیادہ مقیم ہیں، لاک ڈاون اور کرفیو کی وجہ سے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ سعودی عرب میں زیادہ تر پاکستانی تعمیراتی صنعت سے وابستہ آزاد ویزے پر کام کرتے ہیں (آزاد ویزہ کا مطلب کفیل کی اجازت سے اپنی مرضی کا کا م کرکے کفیل کو ماہوار ادائیگی کرتے ہیں) یہ کام سرکاری سطح پر غیر قانونی ہے، لیکن اس کام سے جہاں غیر مُلکی کماتے ہیں، وہیں سعودی شہری غیر مُلکیوں سے کم ازکم 500 ریال فی کس وصول کرتے ہیں۔ لیکن اس وقت لاک ڈاون اور کرفیو کی وجہ سے جہاں کاروبار مکمل طور پر بند ہونے سے لوگ مسلسل بیروزگار ہو رہے ہیں، وہیں روزانہ کی بنیاد پر کام کرنے والوں کا کام بھی ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے اور پاکستانیوں میں فاقے کی نوبت آن پہنچی ہے۔

اس کے علاوہ مملکت سعودی عرب میں زیادہ تر افراد خرچے کی بچت کیلئے ایک ہی کمرے میں رہتے ہیں، لیکن اس وقت سعودی محکمہ صحت اہلکاروں کی جانب سے مختلف لوگوں کے ڈیروے پر اچانک چھاپے مارنے کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے اور محکمہ صحت کے اہلکار غیر ملکیوں کو ایک کمرے میں صرف دو افراد کی رہائش کیلئے مجبور کر رہے ہین، لیکن متبادل جگہ بھی فراہم نہیں کی جا رہی ہے، اس وجہ سے جہاں بیرزگاری سے لوگ تنگ ہیں، وہیں رہائش کے حوالے سے بھی پاکستانی شہری سنگین مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ سعودیہ میں اس وقت ایک اندازے کے مطابق دو لاکھ سے زائد پاکستانی بیروزگار ہیں، کئی کمپنیوں نے گذشتہ چھے مہینوں سے تنخواہیں بھی ادا نہیں کی ہیں، لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔

متاثرین میڈیا کے ذریعے پاکستانی سفارت خانے سے مسلسل مدد کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن سفارتخانہ کسی قسم کا تعاون کرنے سے قاصر نظر آتا ہے۔ ریاض میں پاکستانی سفارت کے آفیشل فیس بُک پیج پر پاکستانیوں کی جانب سے سفارت خانے سے خصوصی فلائٹ چلانے اور تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے سعودی حکومت سے بات کرنے جیسے مطالبات مسلسل نظر آرہے ہیں۔ سعودی عرب میں پھنسے افراد اس وقت سوشل میڈیا پر بہت ذیادہ متحرک نظر آتے ہیں، اُنکا یہی کہنا ہے کہ ہم یہاں کی حکومت کے خلاف سوشل میڈیا پر بھی نہیں لکھ سکتے، لیکن حکومت پاکستان کو سعودی عرب میں پھنسے ہوئے لاکھوں افراد کی کوئی فکر نہیں، حالانکہ سعودی عرب میں کام کرنے والے افراد تمام خلیجی ممالک، یورپ اور امریکہ سے زیادہ پاکستان کیلئے زرد مبادلہ کماتے ہیں، لیکن آج ہم مسائل سے دوچار ہیں تو ہمیں لاوارث چھوڑ دیا ہے۔

سعودیہ میں کام کرنے والے کئی علاقوں کی تنظیموں سعودی پنجابی اتحاد کمیٹی جدہ، پختون ویلفیر سعودی عرب ریاض، سندھی سعودی کمیونٹی گروپ جدہ، گلگت بلتستان کمیونٹی گروپ دمام، بلوچ ویلفیر کمیٹی مدینہ، سرائیکی اتحاد کمیٹی جدہ کے رہنماوں نے میڈیا کی وساطت سے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی عرب میں پھنسے لاکھوں بیروزگار افراد کو یہاں سے نکالنے کیلئے خصوصی فلائیٹس چلائیں اور جن کمپنیوں نے گذشتہ کئی ماہ سے کئی ہزار ملازمین کو ادائیگی نہیں کی ہے، اُن کے واجبات کی ادائیگی کیلئے دفتر خارجہ کوشش کرے، کیونکہ سعودی عرب میں موجود پاکستانی سفات خانہ کسی بھی طرح یہاں پھنسے افراد کا ترجمان نہیں۔
خبر کا کوڈ : 857659
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش