0
Tuesday 19 Jul 2011 16:44

آزاد کشمیر الیکشن، ایل اے 30 اور ایل اے 36 میں انتخابات کل ہونگے، پیپلز پارٹی دونوں نشستوں پر ایم کیو ایم کے حق میں دستبردار

آزاد کشمیر الیکشن، ایل اے 30 اور ایل اے 36 میں انتخابات کل ہونگے، پیپلز پارٹی دونوں نشستوں پر ایم کیو ایم کے حق میں دستبردار
کراچی:اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی دو نشستوں ایل اے 30 اور ایل اے 36 پر انتخابات کل ہوں گے، پیپلزپارٹی اور مسلم کانفرنس کی جانب سے اپنے امیدواروں کی دستبرداری کے بعد ان نشستوں پر ایم کیو ایم کے امیدواروں کی کامیابی یقینی ہو گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق انتخابات کے انعقاد کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ان انتخابی حلقوں میں بدھ کو صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک پولنگ ہو گی۔ ایل اے 30 میں امیدواروں کی تعداد بارہ ہے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کی جانب سے دستبرداری کے بعد اس حلقے میں اب ایم کیو ایم کے امیدوار طاہر کھوکھر اور مسلم لیگ ن کے عبدالرشید مرزا کے درمیان مقابلہ ہے۔ ایل اے 36 میں امیدواروں کی تعداد گیارہ ہے ان میں آٹھ آزاد ہیں اس نشست پر بھی پیپلزپارٹی اور مسلم کانفرنس نے اپنے امیدواروں کی دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے اور ایم کیو ایم کے امیدوار سلیم بٹ کی کامیابی یقینی نظر آ رہی ہے۔ کراچی میں ان نشستوں پر ہونیوالے انتخابات کے سلسلے میں کسی قسم کی انتخابی سرگرمیاں دیکھنے میں نہیں آئیں۔ پولنگ اسٹینشنوں کے اطراف یا شہر میں کسی جگہ امیدواروں کے بینرز بھی نہیں لگائے گئے ہیں۔
ادھر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی 2 نشستوں پر ایم کیو ایم کے حق میں دستبردار ہو رہے ہیں، ان ہی 2 نشستوں کی وجہ سے معاملہ بگڑا تھا، دستبرداری کے معاملے پر صدر زرداری سے بات ہو گئی ہے، الطاف حسین کی سیاسی بصیرت کی وجہ سے گورنر واپس آئے، گورنر کی واپسی سے پاکستان کو فائدہ ہو گا، گورنر سندھ کے کردار کو فراموش نہیں کر سکتے۔ یہ بات انہوں نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے ہمراہ گورنر ہاوٴس کراچی میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ 
قائم علی شاہ کا کہنا تھاکہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ عشرت العباد واپس آئے ہیں، صدر زرداری اور الطاف حسین نے الجھے ہوئے معاملے کو سلجھا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 3سال کا عرصہ باہمی یگانگت اور محبت کے ساتھ گزرا، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے اتحاد سے پورے ملک کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تہہ دل سے ایک دوسرے سے دوبارہ ملے ہیں، اُمید ہے کہ آئندہ بھی مل کر کام کرتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مفاہمت کا ثمر ملک صوبوں اور وفاق کو ملا ہے، آئندہ بھی اس کے ثمرات ملتے رہیں گے۔
 اس موقع پر گورنر سندھ عشرت العباد نے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام کے لیے واپس آیا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ قائد تحریک الطاف حسین نے کہا ہے کہ استحکام زیادہ ضروری ہے، سیاست میں اتار چڑھاوٴ آتے رہتے ہیں جبکہ صدر زرداری نے کہا ہے کہ ہم ساتھ چلے تھے اور ساتھ چلیں گے، جس چیز سے خرابی پیدا ہوئی، اسی کو سب سے پہلے درست کیا گیا، ملکی استحکام کے لیے سیاسی ہم آہنگی ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم کی غیر موجودگی میں ہونے والے معاملات پر صدر نے ضمانت دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 85992
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش