1
Thursday 21 May 2020 09:45
قائداعظم نے فرمایا تھا اسرائیل ناجائز ریاست ہے،اسے وہاں سے نکلنا ہوگا

قبلہ اول مسلمانوں کا ہے، انہیں مل کر رہے گا، علامہ محمد حسین اکبر

مسلمانوں میں تفرقے کی بات کرنیوالا استعمار کا ایجنٹ ہے
قبلہ اول مسلمانوں کا ہے، انہیں مل کر رہے گا، علامہ محمد حسین اکبر
اسلام ٹائمز۔ تحریک حسینیہ پاکستان اور ادارہ منہاج الحسین کے سربراہ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے کہا ہے کہ مظلوموں کی مدد کرنا ہم سب کا فرض ہے، مسلمان کی تعریف ہی یہی کی گئی ہے کہ اگر روئے زمین پر بسنے والے کسی بھی مسلمان کو تکلیف پہنچے تو وہ تڑپ جائے اور اس  تکلیف کو دور کرنے کیلئے عملی کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم عوام برسوں سے یہودیوں کے ظلم کا نشانہ بن رہے ہیں، اور آئے دن نوجوانوں، عورتوں اور بچوں کو ظلم کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، امریکہ و برطانیہ اسرائیل کی پشت پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس جن اسلامی ممالک پر بھروسہ تھا کہ وہ اس ظلم کیخلاف کھڑے ہوں گے، وہ بھی اسرائیل کی آغوش میں جا چکے ہیں۔
 
ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے پاکستانی قوم کو پیغام دیا تھا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے اور اسرائیل ناسور ہے، اسے کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، اسے وہاں سے نکلنا ہوگا اور قدس کو آزاد کروانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں بھی پاس ہوئیں مگر عمل نہ ہوسکا، ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد امام خمینی ؒ نے مظلوم فلسطینیوں سے عملی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے یوم القدس منانے کا اعلان کیا اور تب سے یہ دن ہر سال منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، یہ فلسطینیوں کی سرزمین ہے، انہیں واپس دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن مسلمانوں کیساتھ ساتھ ہر غیرت مند مناتا ہے اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ اس سال کرونا کے باعث یہ جلوس شائد اس شان و شوکت کیساتھ نہ نکالے جا سکیں مگر ہمیں سوشل میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر اس کیلئے آواز کو اٹھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے عوام سنی ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ صرف سنی ہی حمایت کریں، نہیں، امام خمینیؒ نے فرمایا کہ جو شیعہ اور سنی کی بات کرتا ہے وہ استعمار کا ایجنٹ ہے، ہمیشہ مسلمانوں کو تقسیم کرنے کیلئے شیعہ سنی کا ایشو کھڑا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر فرد کے ہاتھ  موبائل فون ہے، ہر فرد اپنی آواز اٹھائے، فلسطینیوں کی حمایت کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن مظلومان جہان کے نام سے منایا جا رہا ہے، آئیں کشمیر، فلسطین، یمن، افغانستان اور شام کے مظلوموں کیساتھ یکجہتی کا اظہار کریں اور ظلم کیخلاف صدائے احتجاج بلند کریں اور انہیں یقین دلائیں کہ اے فلسطینیوں، کشمیریوں، یمنیوں، تم تنہا نہیں، ہم سب آپ کیساتھ ہیں۔
 
انہوں نے  کہا کہ ظالم ہمیشہ مردہ باد ہوتا ہے، اس لئے امریکہ بھی مردہ باد ہے اور اسرائیل بھی مردہ باد ہے۔ آج کے دن ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم کشمیریوں پر ظلم کرنےوالے انڈیا، فلسطینوں پر ظلم کرنے والے اسرائیل، یمنیوں پر مظالم ڈھانے والے آل سعود، شامیوں اور افغانیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑنے والے امریکہ کیخلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر واجب ہے کہ مظلوموں کی مدد کریں، دنیا کے مظلوم زندہ ہیں اور جس کا کوئی نہیں ہوتا اس کا اللہ ہوتا ہے، یقیناً ہمیں مظلوموں کیلئے دعا بھی کرنی چاہیے اور دوا بھی کرنی چاہیے، ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے فلسیطنیوں کیساتھ کھڑے ہونا یا اسرائیل کیساتھ، ہمیں کشمیریوں کیساتھ کھڑا ہونا یا انڈیا کیساتھ، یہ وقت ہے کہ ہمیں دو ٹوک انداز میں فیصلہ کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 863977
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش