اسلام ٹائمز۔ پاکستانی پختون ٹرانسپورٹرز کو پاک افغان طورخم بارڈر پر مختلف اقسام کی مشکلات کا سامنا ہے، افغانستان کو طورخم کے راستے سامان لیجانے والے مال بردار گاڑیوں کے پاکستانی ڈرائیوروں کو طورخم گیٹ سے آگے افغانستان جانے پر حکومت پاکستان نے پابندی لگائی ہے اور افغان ناتجربہ کار ڈرائیوروں کو پاکستانی مال بردار گاڑیاں حوالے کی جاتی ہیں، جوکہ اکثر حادثوں کا شکار ہوجاتی ہیں۔ افغان ڈرائیورز فی گاڑی 15000 روپے فی ٹرپ وصول کرتے ہیں۔ افغانستان طورخم میں یہ ٹھیکہ ایک مخصوص ٹھیکدار نے لیا ہے، جو پاکستانی مال بردار گاڑیاں سوزوکی اور رکشہ ڈرائیوروں کے حوالے کرتے ہیں، جن میں سے اکثر ایکسیڈنٹ کرا دیتے ہیں، جس کے باعث کروڑوں روپے نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اور پاکستانی گاڑیوں سے مختلف چیزیں بھی چوری کرتے ہیں۔ لہذا ٹرانسپورٹرز نے حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔