0
Wednesday 10 Jun 2020 23:51

شہر کراچی ایک بار پھر دہشتگردوں کے نشانے پر ہے، قاری محمد عثمان

شہر کراچی ایک بار پھر دہشتگردوں کے نشانے پر ہے، قاری محمد عثمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے رہنما قاری محمد عثمان نے کہا کہ شہر کراچی ایک بار پھر دہشتگردوں کے نشانے پر ہے، شہر میں قتل و غارت گری کے بڑھتے واقعات انتظامیہ اور حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، کٹی پہاڑی پر شہید ہونیوالے صابر خان کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے، رینجرز اور پولیس چوکیوں کے درمیان رونما ہونیوالا واقعہ سکیورٹی فورسز کی کارکردگی کی قلعی کھول رہا ہے، دہشتگردی کی لہر میں اضافہ سندھ حکومت کے منہ پر ڈاکوں کا طمانچہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کٹی پہاڑی قصبہ کالونی میں اپنی دوکان کے اندر دہشتگردوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے صابر خان کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت و دعائے مغفرت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ مین روڈ کٹی پہاڑی محمد پور پولیس اور رینجرز چوکیوں کے درمیان دکاندار محمد صابر کا سفاکانہ قتل سوالیہ نشان ہے، جائے وقوعہ والے مین روڈ کا دکان والا حصہ رینجرز کی سخت چیکنگ کی وجہ سے بند ہوتا ہے، اگر رینجرز اور پولیس چوکیوں کے درمیان والے لوگ محفوظ نہیں تو ایک بار پھر کراچی پر عملا ڈاکوؤں کا راج ہوتا جا رہا ہے۔

قاری عثمان نے کہا کہ محمد صابر خان کے ننھے منے بچے اپنی دکان کے سامنے چوکس رینجرز اور پولیس جوانوں سے انصاف کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں قاتلوں کے چہرے مکمل واضح ہونے کے باوجود اب تک قاتلوں کی عدم گرفتاری انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوٹیج میں مقتول کی بیوی اور بچے صابر خان کو تڑپتے ہوئے مرتا دیکھ رہے ہیں اور قاتل پولیس، رینجرز کی ناک کے نیچے سے نکل کر فرار ہو جاتے ہیں، کیا وجہ ہے کہ اب تک باوجود پہچان کے قاتل پکڑے نہیں جاسکے ہیں؟ یوں محسوس ہو رہا ہے کہ سکیورٹی اداروں کا رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 867829
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش