1
Friday 26 Jun 2020 00:07

مزید فلسطینی سرزمین کا الحاق "صیہونزم کے منصوبے" کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دیگا، مارٹن انڈک

مزید فلسطینی سرزمین کا الحاق "صیہونزم کے منصوبے" کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دیگا، مارٹن انڈک
اسلام ٹائمز۔ تل ابیب میں واشنگٹن کے سابق سفیر مارٹن انڈک (Martin Indyk) نے صیہونی نیوز چینل آئی24 (i24) کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مزید فلسطینی سرزمین کے قبضے پر مبنی اسرائیلی الحاقی منصوبے پر غاصب صیہونی رژیم کو خبردار کیا ہے۔ اسرائیل فلسطین مذاکرات میں سابق امریکی ثالث اور امریکی خارجہ تعلقات کونسل کے رکن مارٹن انڈک نے صیہونی نیوز چینل کے ساتھ اپنی گفتگو کے دوران تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ الحاقی منصوبہ صیہونی پراجیکٹ (زائیونزم) کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کرے گا۔ مارٹن انڈک نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مزید فلسطینی اراضی کو اسرائیل کے ساتھ ملحق کرنے کا منصوبہ اسرائیل کو انتہائی مہنگا پڑے گا کہا کہ اس وقت زیر غور الحاق کا یکطرفہ منصوبہ "جدا ہونے" کے برعکس ہے۔ اسرائیل میں سابق امریکی سفیر نے کہا کہ یہ منصوبہ "فلسطینی عوام سے جدائی" پر مبنی آئزک رابن کے نظریے کے خلاف ہے۔

سابق امریکی سفارتکار اور امریکی تھنک ٹینک "بروکنگز انسٹیٹیوٹ" کے نائب صدر مارٹن انڈک نے مغربی قوتوں کی جانب سے مسئلۂ فلسطین کے لئے پیش کئے جانے والے 2 حکومتوں پر مبنی راہِ حل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "مزید فلسطینی سرزمین کا اسرائیل کے ساتھ الحاق" لازمی طور پر فلسطین میں واحد حکومت کی تشکیل کا سبب بنے گا جس کے باعث وقت کے ساتھ ساتھ فلسطینی عوام کو اسرائیل کے اندر ہی جگہ دینا پڑے گی اور یہی وہ مسئلہ ہے جو اسرائیل کے لئے ایک بنیادی مشکل کھڑی کر سکتا ہے۔ مارٹن انڈک نے "اسرائیل کے اندر یہودی حکومت کے قیام" کے واحد راہ حل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر (غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے اندر) یہودی جمہوری حکومت ہی قائم رکھنا چاہتی ہے تو اس کا راہِ حل "یہودی حکومت کی تشکیل کے لئے صیہونزم کا منصوبہ" (One Million Plan) ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم کہتے ہیں کہ الحاقی منصوبہ "صیہونزم کے منصوبے" کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دے گا۔

اسرائیل میں امریکہ کے سابق سفیر مارٹن انڈک نے فلسطینیوں کے خلاف اپنی اور غاصب صیہونی رژیم کی کھلی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں شکست کو اچھی طرح جانتا ہوں کیونکہ فلسطینیوں کے مقابلے میں کسی نے مجھ سے بڑھ کر شکست نہیں کھائی لیکن (کھلی شکست سے بچنے کے لئے) اس طریقے سے فلسطینی سرزمین کو اسرائیل کے ساتھ ملحق کرنے کا فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں غیرقانونی قرار پائے گا، چاہے ٹرمپ اس کو تسلیم کرے یا نہ! مارٹن انڈک نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ جو بائیڈن کے امریکی صدر بننے کے بعد امریکہ کی جانب سے "مغربی کنارے کے اسرائیل کے ساتھ الحاق" کو مسترد کر دیا جائے گا اور یوں اپنی غیرقانونی کارروائیوں کے باعث اسرائیل عالمی سطح پر تنہاء رہ جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 870918
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش