0
Sunday 12 Jul 2020 17:12

عارف علوی، عمران اسماعیل اور علی زیدی نے امن کمیٹی سے مذاکرات کئے، پیپلز پارٹی

عارف علوی، عمران اسماعیل اور علی زیدی نے امن کمیٹی سے مذاکرات کئے، پیپلز پارٹی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ مجھے نیب پر اعتماد نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے خلاف کوئی کارروائی کرے گی، پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کا جنازہ نکال دیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے علی زیدی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ کراچی میں دھواں دھار پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناصر حسین اور سعید غنی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ گفتگو کے آغاز میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حلیم عادل شیخ نیب کے ریڈار پر آگئے ہیں، جنہوں نے اعتراف کیا، نیب پہلے ان کے کیسز دیکھے، کمیشن کی رپورٹ پر بھی کوئی ایکشن نہیں کیا گیا، اجمل وزیر کو بے ضابطگیوں پر ہٹایا گیا، وفاقی حکومت نااہل ہے۔ اس موقع پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ مجھ پر لوگوں کا فرض کا ان کے حق کی بات کروں گا، فہمید مرزا نے میرے بیان پر اعتراض کیا، مگر میرا بیان قوانین کے عین مطابق تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے قومی احتساب بیورو پر اعتماد نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے خلاف کوئی کارروائی کریں گے، یہ ایکشن اس لئے لیا گیا ہے کہ حلیم عادل شیخ کو کلین چٹ دی جائے، انگنت نام ایسے ہیں جس پر انگلیاں اٹھی ہیں مگر نیب نے کوئی کارروائی نہیں کی، خسرو بختیار ایک واضح مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیکھتے ہیں کہ شاید نیب اپنے ساکھ بحال کرنے کیلئے کچھ کرے، اس وقت اس ملک کی معیشت کا حال بری ہے، پیٹرول، پی آئی اے، گیس اور دیگر چیزوں کی صورت حال عوام کے سامنے ہے، افغان کرنسی پاکستانی روپے کے مقابلے میں مہنگی ہوگئی ہے، اس جماعت نے ملکی معیشت کا جنازہ نکال دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے علی زیدی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں علی زیدی کو چول نہیں ماہا چول کہتا ہوں، وہ چولوں کے سردار ہیں، پہلے جے آئی ٹی اور اس کے بعد انہوں نے ایک اور مذاق کیا کہ میں ایک تہلکہ خیز ویڈیو لے کر آرہا ہوں، جس پر پورا ملک اور میڈیا حیران ہوگیا اور پھر جو انہوں نے ریلیز کیا وہ سب آپ کے سامنے ہے۔ سعید غنی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا امن کمیٹی سے رابطہ تھا، صدر عارف علوی، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور علی زیدی نے 3 رکنی کمیٹی بنائی، اس کمیٹی کو ٹاسک دیا کہ امن کمیٹی سے رابطہ کرکے پی ٹی آئی میں شامل کرنے کیلئے راضی کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کراچی سی ویو دھرنے میں امن کمیٹی کے لوگ شریک ہوتے رہے، ان کی ملاقاتیں ہوتی رہیں، انہوں نے 3 رکنی کمیٹی بنائی کہ امن کمیٹی کے لوگوں کو تحریک انصاف میں شامل کرنا چاہتی تھی، حبیب جان نے بھی بتایا کہ پی ٹی آئی کے کراچی میں جلسے امن کمیٹی کی وجہ سے کامیاب ہوئے، ذوالفقار مرزا تو حر ہیں، وہ اپنے تمام اقدامات خود مان رہا ہے مگر علی زیدی نہیں مان رہے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگوں کو نہ کوئی احساس ہے، اور یہ بھی نہیں پتہ کہ وہ کیا باتیں کر رہے ہیں نہ وہ اپنی غلطیاں تسلیم کرتے ہیں۔ سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ حبیب جان اور عمران خان کی 2011ء میں فون پر بات ہوئی، حکومت پہلے نااہلی سے بحران پیدا کرتی ہے پھر دوبارہ نااہلی سے کریڈیٹ لیتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 874007
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش