0
Saturday 25 Jul 2020 13:59
حساس معاملہ پر تمام مسالک کے علماء کرام سے مشاورت نہیں کی گئی

تاریخی نہیں تاریکی اقدام، تحفظِ بنیادِ اسلام متنازعہ ایکٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیں، علامہ عارف واحدی

گورنر پنجاب ملک کو انتشار سے بچانے کیلئے بل پر دستخط سے گریز کریں
تاریخی نہیں تاریکی اقدام، تحفظِ بنیادِ اسلام متنازعہ ایکٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیں، علامہ عارف واحدی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی کہتے ہیں کہ ہم پنجاب کے تحفظِ بنیادِ اسلام متنازعہ ایکٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیں، محرم الحرام سے ایک ماہ قبل ایسا متنازعہ بل ملک میں بے چینی پھیلانے کی سوچی سمجھی کوشش ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلے سے موجود قوانین جن میں خداوند کریم سمیت تمام مقدس ہستیوں کی عزت و ناموس، خاتم النبین حضرت محمد (ص)، تمام انبیائے کرام ؑ، آسمانی کتب، فرشتوں، اہلبیت اطہارؑ، امہات المومنینؓ، اصحاب ؓرسول شامل ہیں، کی توہین کے قانون پر عملدرآمد کی ضرورت ہے، نئے قوانین کی ضرورت نہیں۔ اس حساس معاملہ پر تمام مسالک کے علماء کرام سے مشاورت نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ِبنیادِ اسلام ایکٹ پر ہمارے تحفظات ہیں، جنہیں دور کرنا پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے، اگر حکومت نے اس متنازعہ بل کو ختم نہ کیا تو جلد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت عوام میں پیدا ہونے والے اس تاثر کو فوراً ختم کرے کہ منصوبہ بندی کے ساتھ مخصوص طرز فکر رکھنے والے تکفیری گروہ کے ایجنڈے کی تکمیل اور ان کی تقویت کے لئے یہ سب کچھ کیا گیا ہے۔ علامہ عارف واحدی نے مزید کہا کہ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت، (ق) لیگ کی سپیکر شپ اور بعض مشخص مذہبی گروپوں کے گٹھ جوڑ سے پنجاب تحفظِ بنیادِ اسلام ایکٹ 2020ء میں بہت سی ناروا باتیں کی گئیں، جو تاریخی متنازعہ مسائل میں غیر ضروری مداخلت اور سزاﺅں میں بے جا اضافہ انتشار پیدا کرنے اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔ اس ایکٹ میں بعض انتہائی قابل اعتراض امور موجود ہیں، علاوہ ازیں تجربے سے ثابت ہے کہ ایسے قوانین کا غلط استعمال ہوتا ہے۔ ایکٹ کو تحفظ ِ بنیادِ اسلام کا نام دے کر عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی گئی، یہ کوئی تاریخی اقدام نہیں بلکہ تاریکی اقدام ہے، گورنر پنجاب اس بل پر دستخط سے گریز کریں، تاکہ ملک میں انتشار نہ پھیلے۔

علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ یہ ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ہے، جسے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے اپنی مثبت پالیسیوں کے باعث ناکام بنایا اور قائد ملت جعفریہ نے ہمیشہ ملک میں اتحاد و حدت کا درس دیا اور فرقہ واریت کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات کئے۔ علامہ عارف واحدی نے گورنر پنجاب کو خصوصی طور پر متوجہ کیا کہ وہ بل پر دستخط کرنے سے گریز کریں، تاکہ ملک انتشار سے محفوظ رہ سکے۔ اگر ایسا نہ ہو ا تو پُرامن ماحول کے خراب ہونے کا اندیشہ بڑھ جائے گا، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پنجاب پر عائد ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 876345
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش