1
Thursday 30 Jul 2020 22:28
رہبر انقلاب کے ٹوئٹر پیغامات کیخلاف اسرائیلی شکایت

ایرانی سپریم لیڈر کے اسرائیل مخالف پیغامات قوانین کی خلاف ورزی نہیں، ٹوئٹر

ایرانی سپریم لیڈر کے اسرائیل مخالف پیغامات قوانین کی خلاف ورزی نہیں، ٹوئٹر
اسلام ٹائمز۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ٹوئٹر" پر جاری ہونے والے آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے اسرائیل مخالف پیغامات پر غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی پارلیمنٹ (کینیسٹ) کی جانب سے ہونے والی شکایت کے جواب میں اس ویب سائٹ نے کہا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر کے اسرائیل مخالف پیغامات ٹوئٹر کی پالیسی کے خلاف نہیں ہیں۔ صیہونی اخبار "یروشلم پوسٹ" نے اس حوالے سے نشر ہونے والی اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں اسرائیلی اراکین پارلیمان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اسرائیل کے خاتمے کے حوالے جاری ہونے والے ایرانی سپریم لیڈر کے ٹوئٹر پیغامات، نفرت پھیلانے اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اشتعال انگیز بیانات کے خلاف ٹوئٹر قوانین کے زمرے میں نہیں آتے بلکہ "سیاست خارجہ کے میدان میں طاقت کا اظہار" ہے۔

نارڈک ممالک اور غاصب صیہونی رژیم کے لئے ٹوئٹر کے پالیسی انچارج "ایلوا پیٹرسن" نے اسرائیل کی  "امیگریشن و دنیا میں پھیلے یہودیوں کو اسرائیل لانے کی ذمہ دار" پارلیمانی کمیٹی کے ساتھ ویڈیو کانفرنس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی رہنماؤں کے حوالے سے ہماری اختیار کردہ پالیسی کے مطابق؛ عالمی رہنماؤں کی طرف سے عوامی یا حکومتی شخصیات کے بارے براہ راست بیان، جاری سیاسی حالات کے بارے اظہار نظر یا سیاست خارجہ، فوجی و معاشی میدانوں میں طاقت کا اظہار، ہمارے قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ ایلوا پیٹرسن کا یہ بیان عالمی صیہونی حمایتی آرسن اوسٹرووسکی (Arsen Ostrovsky) کے اس سوال کا جواب تھا کہ کیا وجہ ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے جاری ہونے والے ٹوئٹر پیغامات کو قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا جاتا ہے جبکہ اسرائیل کے خاتمے کے بارے ایرانی سپریم لیڈر کے پیغامات کے جواب میں کوئی اقدام نہیں اٹھایا جاتا۔

واضح رہے کہ 29 مئی 2020ء کے روز ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک ٹوئٹر پیغام کو اس تحریر کے نیچے چھپا دیا گیا تھا کہ یہ پیغام تشدد کو بڑھاوا دیتا ہے تاہم مفاد عامہ کی خاطر اگر کوئی اس پیغام کو پڑھنا چاہتا ہے تو "مشاہدہ" پر کلک کرے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے 46 سالہ سیاہ فام امریکی شہری کے پولیس کے ہاتھوں بہیمانہ قتل پر احتجاج کرنے والوں کو اپنے پیغام کے اند اراذل و اوباش قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ جب شہروں میں لوٹ مار شروع ہو گی تو (ٹرمپ حکومت کے حامیوں یا پولیس کی جانب سے) فائرنگ بھی شروع ہو جائے گی۔ دوسری طرف غاصب صیہونی رژیم نے اس بہانے کے ساتھ کہ ایرانی سپریم لیڈر کی طرف سے جاری ہونے والے اسرائیل کے خاتمے سے متعلق پیغامات ٹوئٹر قوانین کی خلاف ورزی ہیں، رہبر انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے بند کئے جانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 877576
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش