0
Thursday 6 Aug 2020 23:29
شہید رفیق تنولی کی شہادت تحریک آزادی کشمیر میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا

کشمیر ریلی پر حملہ ہمیں کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے سے نہیں روک سکتا، محمد حسین محنتی

کشمیر ریلی پر حملہ ہمیں کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے سے نہیں روک سکتا، محمد حسین محنتی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے کراچی میں جماعت اسلامی کی کشمیر ریلی پر کریکر حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد کے زخمی اور ناظم علاقہ قائدآباد رفیق تنولی کی شہادت پر گھرے رنج اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر ریلی پر حملہ ملک دشمن عناصر اور بھارتی ایجنٹوں کی کارستانی ہے، کراچی میں ریلی پر حملے کے ذریعے ہمیں کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت اور انکے حق میں بولنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی، شہادتیں اور قربانیاں ہماری روایت بن چکی ہیں، اس سے پہلے کراچی میں خدائی کے دعویداروں کی جانب سے جماعت اسلامی کے کارکنان پر ستم کے پہاڑ توڑے گئے، لیکن جماعت اسلامی آج بھی نئے جوش اور ولولے کے ساتھ میدان میں موجود ہے، جبکہ وہ طاقتیں آج تاریخ میں گم ہوچکی ہیں۔

اپنے ایک بیان میں محمد حسین محنتی نے کہا کہ کشمیری عوام پر گذشتہ 73 سالوں سے جاری مظالم میں گذشہ اگست سے ایک نیا موڑ آیا، جب بھارتی فاشسٹ بے جے پی حکومت نے کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرکے بھارت میں ضم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کشمیر میں بدترین لاک ڈاﺅن کو ایک سال مکمل ہوچکا، جبکہ اس دوران 214 نہتے کشمیریوں کو بھارتی انتہاپسند فوج نے شہید کر دیا، دس ہزار سے زائد افراد پلیٹ گنز سے زخمی ہوچکے ہیں، لیکن بھارتی فوج کی درندگی اور انسان دشمنی کو کوئی روکنے والا نہیں ہے۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں، سپر پاور قوتیں اور اقوام متحدہ سمیت مسلم امہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے، جس سے نریندر مودی کے حوصلے مزید بڑھ چکے ہیں، کشمیر کو ضم کرنے، ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر سمیت مودی اپنے وعدوں کی تکمیل سے بھارت میں ہندو انتہاپسند ریاست کی بنیادیں مضبوط، جبکہ ہمارے حکمران ترانوں اور موسیقی کے میزائلوں سے کشمیر کو آزاد کروانے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی اور بھارتی حیوانیت کو لگام دینے کا واحد حل جہاد ہے، موجودہ آزاد کشمیر بھی ترانوں کے ذریعے نہیں، بلکہ جری بہادر قبائل کے جہاد سے آزاد ہوا تھا، باقی ماندہ کشمیر بھی جہاد سے آزاد ہوگا، لیکن موجودہ حکمران طاغوتی قوتوں اور مغربی طاقتوں کے ڈر کی وجہ سے جہاد کا نام لینے سے بھی گھبراتے ہیں۔ صوبائی امیر نے شہید رفیق تنولی کی شہادت پر ان کے لواحقین کیلئے صبر جمیل کی توفیق اور شہید کے درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کی۔
خبر کا کوڈ : 878774
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش