0
Thursday 10 Sep 2020 10:37

کورونا کا خطرہ جان بوجھ کر کم ظاہر کیا، ٹرمپ

کورونا کا خطرہ جان بوجھ کر کم ظاہر کیا، ٹرمپ
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر نے کورونا کے مہلک ہونے کے معاملے پر اپنی ہی قوم کو بری طرح گمراہ کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے کورونا وباء کا خطرہ جان بوجھ کر کم کر کے ظاہر کیا اور دعویٰ یہ کیا ہے کہ ان کا مقصد افراتفری پھیلنے سے روکنا تھا۔ صدر ٹرمپ کا معروف صحافی باب ووڈ وارڈ کو فروری، مارچ میں دیے گئے تفصیلی انٹرویو کا کچھ سنسنی خیز حصہ سامنے آیا ہے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافی کو بتایا تھا کہ وہ کورونا وباء کا معاملہ کم کر کے پیش کرنا چاہتے تھے تاکہ افراتفری نہ پھیلے، تاہم انہوں نے صحافی کے سامنے 7 فروری کو ہی یہ تسلیم کر لیا تھا کہ کورونا مہلک وائرس ہے۔ انٹرویو میں ٹرمپ کا یہ کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا مہلک وائرس ہے جو آپ محض سانس لینے سے منتقل ہو جاتا ہے۔ امریکی صدر نے صحافی کے سامنے مانا تھا کہ محض سانس لینے سے وائرس کا منتقل ہونا بہت پیچیدہ ہے اور یہ بھی کہ کورونا وائرس سخت زکام سے بھی زیادہ مہلک ہے۔ 

اس معاملے پر عام عوام میں صدر ٹرمپ کی باتیں یکسر مختلف تھیں، 10فروری کو صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ کورونا اپریل کی گرمی میں غائب ہو جائے گا، وہ مارچ میں عوام کو لیکچر دے رہے تھے کورونا عام زکام سے کم مہلک ہے۔ کتاب سے اقتباس میں یہ بھی ہے کہ قومی سلامتی مشیر برائن نے صدر ٹرمپ سے کہا تھا کورونا ان کے دور صدارت کا سب سے بڑا خطرہ ہے تاہم صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی مشیر کی جانب سے خبردار کیے جانے کو یاد تک نہ رکھا۔ صحافی کی کتاب میں یہ بھی ہے کہ سابق وزیر دفاع میٹس نے ٹرمپ کو خطرناک اور صدارت کیلئے نامناسب کہا تھا اور یہ بھی کہ صدر ٹرمپ نے جرنیلوں کو برا بھلا کہا اور کہا کہ امریکی جرنیلوں کو تجارتی ڈیل سے زیادہ اتحادیوں کی فکر ہے۔دوسری جانب صدر ٹرمپ نے خود سے منسوب اقتباسات کی تردید سے گریز کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس ملک کے چیئر لیڈر ہیں وہ پراعتمادی دکھانا چاہتے تھے۔
خبر کا کوڈ : 885389
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش