اسلام ٹائمز۔ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں واقع ایرانی دفتر برائے حفاظت قومی مفاد (Interests Section of Islamic Republic of Iran, Cairo) کی جانب سے غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ دستخط ہونے والے امارات و بحرین کے دوستی معاہدوں کے تناظر میں ٹوئٹر پر جاری ہونے والے ایک پیغام میں لکھا گیا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ہنسی خوشی طے پانے والے دوستی معاہدے پر دستخط کی یہ تقریب اسرائیلی جلادوں کے ہاتھوں صبرا و شتیلا مہاجر کیمپوں میں موجود فلسطینی پناہ گزینوں کے اُس وحشیانہ قتل عام (16 تا 18 ستمبر 1982ء) کی سالگرہ پر منعقد کی گئی ہے جسے 16 دسمبر 1982ء کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے بھی "نسل کشی" قرار دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 16 ستمبر 1982ء شام 6 بجے سے 18 ستمبر 1982ء صبح 8 بجے کے درمیان لبنان میں واقع صبرا اور شتیلا نامی 2 مہاجر کیمپوں پر لبنان کی ایک اسرائیلی حمایت یافتہ عیسائی پارٹی (The Lebanese Phalanges Party) کی جانب سے حملہ کر دیا گیا تھا جس میں کم از کم 3 ہزار 500 فلسطینی و لبنانی مہاجرین کو شہید کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج (IDF) کی جانب سے لبنانی عیسائی پارٹی کو حکم ملا تھا کہ وہ فلسطینی تحریک آزادی (PLO) کو ان مہاجر کیمپوں سے نکال باہر کر دے۔