0
Tuesday 2 Aug 2011 02:26

اسلام آباد،مجلس وحدت مسلمین کی ریلی اور دہشتگردی کی دیگر وارداتون کی پلاننگ کرنیوالے 4 دہشتگردوں کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا

اسلام آباد،مجلس وحدت مسلمین کی ریلی اور دہشتگردی کی دیگر وارداتون کی پلاننگ کرنیوالے 4 دہشتگردوں کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد پولیس نے دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث 4 دہشتگردوں کو مجاز عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ  حاصل کر لیا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے سوات، خیبر ایجنسی، درہ آدم خیل میں لاءانفورسمنٹ ایجنسیز پر دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے۔ اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین کی ریلی پر دہشتگردی کی کارروائی کرنا چاہتے تھے لیکن سخت سیکورٹی کی وجہ سے ناکام رہے۔ ملزمان کا تعلق پنجاب کی ایک جہادی تنظیم سے ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق مورخہ 24-07-11 کو مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے استقلال پاکستان کنونشن اور حمایت مظلومین ریلی کا نعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر متعدد ایجنسیوں کی طرف سے سورس رپورٹس وصول ہوئی تھیں، جن میں کہا گیا تھا کہ اسلام آباد، راولپنڈی کے علاقوں میں کچھ دہشتگرد آئے ہیں، جو مجلس وحدت مسلمین کی ریلی کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں اور یہ بھی اطلاع آئی تھی کہ سوات میں سکولوں کو تباہ کرنے والے کچھ لوگ وہاں سے فرار ہو کر پنجاب میں پہنچ چکے ہیں۔ چنانچہ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے پروگرام کی سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے۔ چاروں طرف سے سڑکیں بند کر کے اس پروگرام کے شرکاء کو محفوظ کیا گیا اور اس کے ساتھ پولیس کی سروے ٹیموں نے کچی آبادیوں اور اسلام آباد کے ارد گرد کے علاقوں میں نئے ٹھہرنے والے لوگوں کی تلاش شروع کر دی۔
 اس سلسلے میں ہوٹلز اور گیسٹ ہاﺅسز کی خصوصی تلاشی بھی لی گئی۔ مورخہ 29-07-2011 کو سروے ٹیم جو گولڑہ تھانہ کے سیکٹر G-12 میرابادیہ کے کمیونٹی پولیس آفیسر کی نگرانی میں کرائے داروں کے سروے کا کام کر رہی تھی، اسے اطلاع ملی کہ چند دن قبل مالک مکان نوید شہزاد جس کے میرا اکو میں 5/6 مکان ہیں ان میں سے ایک گھر میں چند نوجوان لڑکے آ کر ٹھہرے ہیں، جن کی حرکات و سکنات مشکوک ہیں۔ اس اطلاع پر انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد بنیامین کی خصوصی ہدایات پر ایس ایس پی اسلام آباد طاہر عالم خان کی زیر نگرانی دیگر پولیس افسران و جوانوں جس میں سی آئی ڈی، اے ٹی ایس اور مقامی پولیس شامل تھی نے ریڈ کر کے انہیں گرفتار کیا اور انکے قبضے سے 2 خودکش جیکٹس، 4 ہینڈ گرنیڈ، 3 پسٹل، 40 ضرب رونڈ برآمد کئے اور انکے خلاف مقدمہ درج کرکے مجاز عدالت میں پیش کیا اور تفتیش کیلئے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ لیا گیا۔
 دہشتگردوں میں امتیاز احمد، خلیل الرحمان اور غلام سرور سکنہ ضلع ملتان جبکہ بہاولپور کا محمد مدنی شامل ہیں، ان کا ایک ساتھی اقبال عرف معاویہ موقع سے فرار ہو گیا، ان دہشتگردوں کا تعلق پنجاب کی ایک جہادی تنظیم سے ہے، چاروں دہشتگرد اور ان کا بھاگ جانے والا ساتھی جو شدت پسند دہشتگرد ہیں۔ ان کو ملتان کے ایک قاری ضیاءالرحمان نے دہشتگردی کے بارے میں Motivate کیا ہے۔ ملزمان سوات، خیبر ایجنسی، درہ آدم خیل میں مختلف دہشتگردانہ کارروائیوں میں لاءانفورسمنٹ ایجنسز پر حملے کر چکے ہیں۔ مجلس وحدت المسلمین کی کانفرنس پر حملہ کرنے کی غرض سے اسلام آباد میں قیام پذیر تھے، ان ملزمان کو کچھ مقامی افراد کی معاونت بھی حاصل تھی، لیکن مجلس وحدت مسلمین مسلمین کی کانفرنس پر سیکورٹی کے مثالی انتظامات ہونے کی وجہ سے یہ اپنے منصوبے میں ناکام رہے۔ مزید تفتیش جاری ہے اور ملزمان کے فرار ہونے والے ساتھی اور ان کے معاون مقامی لوگوں کی گرفتاری کیلئے پولیس ٹیمیں متحرک ہیں۔
خبر کا کوڈ : 88791
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش