0
Wednesday 14 Oct 2020 23:58

لاپتہ افراد کیس، ریاستی ادارے ناکام ہوچکے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

لاپتہ افراد کیس، ریاستی ادارے ناکام ہوچکے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ دو سال سے ایک شہری لاپتہ ہے اور کسی کو کوئی پتہ نہیں، ریاستی ادارے فیل ہو چکے ہیں۔ لاپتہ افراد کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں عدالتی فیصلے کے مطابق سرکاری افسران اور تحقیقاتی ٹیم پر 20 لاکھ روپے جرمانے پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ ڈی ایس پی لیگل کے ہمراہ اسٹیٹ کونسل حسنین حیدر تھہیم عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ جبری گمشدگیوں کے واقعات سے پاکستان کی ساکھ متاثر ہوتی ہے، وفاقی کابینہ کو بتا دیں کہ عدالت کا یہ موقف ہے،  وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے سب سے زیادہ لاپتہ افراد ہیں، یہ ریاست کی ناکامی ہے، ایسا تاثر مل رہا ہے کہ جیسے اسلام آباد میں دہشتگرد زیادہ ہوگئے ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت اپنے حکم پر عمل درآمد کرانے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے، دو سال سے ایک شہری لاپتہ ہے اور کسی کو کوئی پتہ نہیں، ریاستی ادارے فیل ہو چکے، میں سب کو ذاتی حیثیت میں طلب کرکے توہین عدالت کا نوٹس کرکے سزا دوں گا، ابھی کوئی آرڈر پاس نہیں کر رہے کیونکہ اس کے گہرے اثرات ہوں گے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نہیں چاہتی کہ عدالتیں جبری گمشدگیوں کے کیس سنے تو حکومت قانون کو تبدیل کر دے، اب حکومت کے پاس آپشن ہے کہ وہ مغوی عمر عبداللہ کو برآمد کروائے، مقدمہ درج کر کے جیل بھیجے یا مغوی خود گھر جائے، حکومتی کمیٹی، پٹشنر، اداروں سمیت سب کو پتہ ہے کہ مغوی کو کس نے اٹھایا۔
خبر کا کوڈ : 892088
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش