0
Wednesday 28 Oct 2020 09:37

مقبوضہ کشمیر کے زرعی قوانین میں ترامیم کیخلاف سیاسی جماعتوں کا شدید ردعمل

مقبوضہ کشمیر کے زرعی قوانین میں ترامیم کیخلاف سیاسی جماعتوں کا شدید ردعمل
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے لئے نوٹیفائی کئے گئے اراضی قوانین مسترد کرتے ہوئے سیاسی اور سماجی تنظیموں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے نئے قانون کو ’ڈوگرہ ثقافت‘ کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جموں یونیورسٹی کے لاء سکالر اور پیر پنچال کے سماجی کارکن سہیل ملک نے کہا کہ ہم ایسے قوانین کو مسترد کرتے ہیں، یہ ایک غیر آئینی اقدام ہے جس کو واپس پلٹنا چاہیئے، لوگوں میں سخت ناراضگی ہے۔ کانگریس پارٹی ترجمان اعلٰی رویندر شرما نے کشمیر عظمٰی کو بتایا کہ وہ نئے اراضی قوانین کو مسترد کرتے ہیں جس میں سب کو جموں و کشمیر میں زمین خریدنے کی اجازت دی گئی ہے جو بی جے پی کی یقین دہانیوں کے خلاف ہے۔ رویندر شرما نے کہا کہ لوگوں کو یقین دلایا گیا تھا کہ ان کو زمین اور ملازمت کے حق پر تحفظ حاصل ہوگا، یہاں تک کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد بھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ خدشات درست ہوچکے ہیں اور بی جے پی حکومت نے سابق ڈوگرہ ریاست میں مفادات، ثقافت اور لوگوں کی شناخت کی قیمت پر اراضی کی فروخت میں آسانی فراہم کی ہے۔

جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کے ذریعہ جموں و کشمیر کو فروخت کیا جارہا ہے، ہم لوگوں سے جاگنے کی اپیل کریں گے۔ اپنی پارٹی کے جنرل سیکریٹری وکرم ملہوترہ نے کہا کہ یہ لوگوں کے ساتھ غداری ہے، نئے زمینی قوانین ڈوگرہ ثقافت کے لئے خطرہ ہوں گے، یہ ڈوگرہ ثقافت پر حملہ ہوگا۔ جموں ویسٹ اسمبلی موومنٹ (جے ڈبلیو اے ایم) کے صدر سنیل ڈمپل نے جموں و کشمیر کے تمام سیاستدانوں کو ایک جذباتی ویڈیو میں ریاست کی بحالی کے لئے متحد ہونے اور حقوق کے تحفظ کے لئے متحدہ جدوجہد کرنے کی اپیل کی ہے۔ ڈمپل نے تمام سیاسی جماعتوں سے اتحاد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حقوق کی بحالی کے لئے متحد ہونے کا وقت آگیا ہے جو چھین چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 894460
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش