اسلام ٹائمز۔ جنوبی وزیرستان وانا میں بدامنی اور عدم تحفظ کے احساس کے باعث کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں اور علاقے میں خوف و ہراس کی فضا ہے۔ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران سرکاری اعداد و شمار کے مطابق وانا پولیس سٹیشن کی حدود میں 5 افراد قتل ہوچکے ہیں جبکہ ان میں سے کسی ایک کارروائی کے مجرم بھی تاحال گرفتار نہیں ہوسکے ہیں۔ وزیرستان میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق پولیس نے مقتولین کے ورثاء سے پوسٹمارٹم فیس کے نام پہ رقم بٹوری ہے۔
وزیرستان سے تعلق رکھنے والے صحافی کے مطابق وانا بازار میں مسلح افراد گشت کرتے ہیں اور دکانداروں و تاجروں پر اپنا خوف مسلط رکھ کر من چاہے فوائد لیتے ہیں۔ ایک خبر کے مطابق انتظامیہ اور حکومت نے وانا شہر میں حالات کی بہتری کی بجائے اپنی تمام تر توجہ انگور اڈا گیٹ سے لیکر گردوی چیک پوسٹ پہ مرکوز کی ہوئی ہے اور وہاں سے گزرنے والوں سے حیلے بہانوں یا ڈرا دھمکا کے رقوم بٹوری جاتی ہیں۔