0
Monday 21 Dec 2020 22:14

مجھے ووٹ دینے والے اہلسنت عوام کا سوشل بائیکاٹ کیا جا رہا ہے، امجد حسین ایڈووکیٹ

مجھے ووٹ دینے والے اہلسنت عوام کا سوشل بائیکاٹ کیا جا رہا ہے، امجد حسین ایڈووکیٹ
اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ مجھے ووٹ دینے والے اہلسنت عوام کیخلاف فتوے دیئے جا رہے ہیں، ان کا سوشل بائیکاٹ کیا جا رہا ہے، ریاستی ادارے نوٹس لیں۔ پیر کے روز قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے حلقے میں عوام نے مذہب اور مسلک سے بالاتر ہو کر اتحاد بین المسلمین کی بنیاد پر امن کے لئے ووٹ دیا، لیکن حلقے میں مجھے ووٹ دینے والے اہل سنت عوام کے خلاف فتوے دیئے جا رہے ہیں، انہیں طعنے دیئے جا رہے ہیں، ان کا سوشل بائیکاٹ کیا جا رہا ہے، آخر ہمارے حلقے کو میدان جنگ کیوں بنایا جا رہا ہے؟

ریاستی ادارے کہاں ہیں۔ حکومتی ادارے اور الیکشن کمیشن کہاں ہیں؟ اس کا نوٹس لیا جائے اور تحقیقات کرائی جائے۔ امجد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل حلقہ ایک میں ایک کمیٹی بنی، جس میں علماء بھی شامل تھے۔ اس کمیٹی نے مسلکی بنیاد پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو الیکشن سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا، دیگر کچھ امیدواروں کو الیکشن سے دستبردار کرایا گیا۔ ہمیں اس بات پر اعتراض نہیں ہے کہ محض مسلک کی بنیاد پر کسی امیدوار کے حق میں فیصلہ کیا، لیکن حلقہ ون کے غیور عوام نے مسلکی کارڈ کو مسترد کیا۔ الیکشن کے فوراً بعد ان اہل سنت عوام کو طعنے دیئے جا رہے ہیں، جنہوں نے مجھے ووٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ حلقہ نمبر 2 میں بہت سے اہل تشیع نے جمیل کو ووٹ دیا، فتح اللہ کو ووٹ دیا، استور میں علامہ عاشق حسین نے دو افراد کو کامیاب کرا کر اسمبلی میں بھیجا، وہاں پر تو کسی شیعہ کو طعنے نہیں دیئے جا رہے ہیں، کسی نے کفر کا فتویٰ نہیں لگایا، آخر ہمارے حلقے میں ہی یہ سب کچھ کیوں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی عالم دین اس بات کا اعلان کرتا ہے کہ سنی کا شیعہ کو ووٹ دینا یا شیعہ کا سنی کو ووٹ دینا حرام ہے تو وہ سامنے آئے، میں مناظرے کے لئے تیار ہوں۔
خبر کا کوڈ : 905239
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش