0
Friday 8 Jan 2021 18:48

دہلی کے اطراف میں کسانوں کا ٹریکٹر مارچ

دہلی کے اطراف میں کسانوں کا ٹریکٹر مارچ
اسلام ٹائمز۔ زرعی اصلاحات قوانین کے خلاف اور فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کو قانونی حیثیت دینے کے مطالبہ کے سلسلے میں جمعرات کو کسانوں نے قومی دارالحکومت خطے میں ٹریکٹر مارچ نکالا۔ صبح قریب گیارہ بجے دارالحکومت دہلی کے سنگھو، غازی پور اور ٹکری بارڈر علاقوں سے ٹریکٹر مارچ نکالا گیا۔ غازی پور بارڈر سے نکالے گئے مارچ کی قیادت کسان رہنما راکیش ٹکیت نے کی۔ مارچ کنڈلی، مانیسر اور پلول ایکسپریس وے تک گیا۔ کسان تحریک کے 43ویں دن نکالے گئے اس مارچ میں شامل لوگ حکومت مخالف نعرے لگا رہے تھے۔ واضح رہے کہ حکومت اور کسانوں کے درمیان کل آٹھویں دور کی بات چیت ہونے والی ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ کسانوں نے بات چیت سے پہلے حکومت پر دباؤ بنانے کی حکمت عملی کے تحت ٹریکٹر مارچ نکالا ہے۔

کسانوں کے ساتھ بجلی سبسڈی اور پرالی جلانے والے کسانوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے سلسلے میں اتفاق ہوگیا ہے لیکن کسان تین زرعی اصلاح قوانین کو واپس لینے اور کم از کم امدادی قیمت کو قانونی درجہ دینے کے مطالبے کے سلسلے میں اڑے ہوئے ہیں۔ حکومت تینوں زرعی اصلاح قوانین میں ترمیم کرنا چاہتی ہے اور کم از کم امدادی قیمت پر تحریری یقین دہانی کرنا چاہتی ہے۔ اس دوران راکیش ٹکیت نے کہا کہ وہ حکومت کے ساتھ بات چیت کے سلسلے میں پُرامید ہیں اور اس لئے حکومت کی دعوت پر وہ بار بار سمجھوتہ مذاکرات میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شدید سردی اور بارش کے باوجود دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کی تحریک جاری رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 908720
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش