0
Monday 25 Jan 2021 22:50

سعید غنی کے نام پر اربوں روپے کے ٹھیکوں کی بندر بانٹ کا انکشاف

سعید غنی کے نام پر اربوں روپے کے ٹھیکوں کی بندر بانٹ کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ کراچی کے 6 اضلاع میں اسکولوں کی تعمیر و مرمت کے ایک ارب سے زائد لاگت کے ٹھیکوں میں سنگین بدعنوانیوں کے انکشافات ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت محکمہ ایجوکیشن ورکس میں کراچی کے اسکولوں کی تعمیر و مرمت کے نام پر بڑے پیمانے پر کرپشن اور بدعنوانیوں کے انکشافات منظر عام پر آگئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 6 اضلاع میں ضلع وسطی، شرقی، ملیر، جنوبی، کورنگی اور ضلع غربی کی حدود میں موجود سرکاری اسکولوں و کالجوں کی تعمیر و مرمت کے لئے ایک ارب روپے سے زائد لاگت کے ٹینڈرز طلب کئے گئے تھے۔ مذکورہ ترقیاتی کاموں کے ٹھیکوں کی مبینہ بھاری کمیشن وصولی کے ذریعے بندر بانٹ کی جارہی ہے، جس میں ضلع شرقی اور ضلع ملیر کے ٹینڈرز میں گذشتہ دنوں کی جانے والی مبینہ جعل سازی پر کراچی کے کنٹریکٹرز سراپا احتجاج ہیں۔  ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام ڈسٹرکٹ کے ایکسئن نے مبینہ نمائشی ٹینڈرز کرلئے ہیں اور اب مذکورہ کاموں کی بندر بانٹ کے لئے من پسند کنٹریکٹرز سے معاملات طے کئے جارہے ہیں، مذکورہ چھ اضلاع کے افسران میں سے صرف ایجوکیشن ورکس ضلع وسطی کے ایکسئن جاوید چندریگر نے سندھ پبلک پروکیورنمنٹ ریگولیٹری اتھاٹی (ایس پی پی پی آر اے) کی ویب سائٹ پر بڈ ایلویشن رپورٹ (بی آر) جاری کی ہے، جس میں بھی سنگین بدعنوانیوں کے انکشافات منظر عام پر آئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکسئن جاوید چندریگر نے پاکستان انجینئرنگ کونسل سے غیر رجسٹرڈ شدہ فرم کو 3 کروڑ 22 لاکھ روپے سے زائد لاگت کا ٹھیکہ ایوارڈ کرکے اقرباءپروری کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ نارتھ کراچی کے ایک اسکول کی تعمیر کا ٹھیکہ ایسی فرم کو دیا گیا ہے جو کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل میں کئی سال سے رینول ہی نہیں کی گئی۔ مذکورہ غیر رجسٹرڈ فرم کو کروڑوں کا ٹھیکہ دیکر افسران نے سندھ پبلک پروکیورنمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین کی بھی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ایجوکیشن ورکس کرپشن اور بدعنوانیوں کا گڑھ بن گیا ہے، جہاں صوبائی وزیر تعلیم کے نام پر بڑے پیمانے پر ٹھیکوں کی خریدوفروخت کا بازار گرم ہے اور اربوں روپے کے ٹھیکوں کی بندر بانٹ کی جارہی ہے۔

ذرائع کے مطابق محکمے کے افسران صوبائی وزیر تعلیم کا کھلم کھلا نام استعمال کرکے چہیتے ٹھیکیداروں کو ٹھیکوں سے نوازنے میں مصروف ہیں جس کے باعث شہر کے دیگر کنٹریکٹرز میں سخت اشتعال پھیل گیا ہے۔ کراچی کے سینئر کنٹریکٹرز نے حال ہی میں کئے گئے ایجوکیشن ورکس کے تمام ٹینڈر ز منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلی تحقیقاتی اداروں سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کردی ہے اور دوبارہ ٹینڈر تحقیقاتی اداروں کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹھیکے داروں کا کہنا ہے کہ محکمہ ایجوکیشن ورکس کے افسران نے ٹھیکوں کی خریدفروخت کا جمعہ بازار لگاکر صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کی ساکھ کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے جس کا فوری نوٹس نہ لیا گیا تو بدعنوانیوں کے مزید نئے اور انوکھے ریکارڈ قائم ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 912340
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش