0
Thursday 4 Feb 2021 22:25

مسئلہ کشمیر پر صرف بیانات کافی نہیں، عملی اقدامات اٹھانا ہونگے، علامہ ساجد نقوی

مسئلہ کشمیر پر صرف بیانات کافی نہیں، عملی اقدامات اٹھانا ہونگے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے، مسئلہ کشمیر صرف بیانات سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے حل ہوگا، جنگ کے سوا دیگر قابل عمل و قابل حل آپشنز پر غور کیا جائے، کشمیری قیادت، قومی طبقات اور سٹیک ہولڈرز میں سے قابل افراد مل بیٹھ کر متفقہ ڈرافٹ مرتب کریں، تاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب بڑھنے کے ساتھ مظلوم عوام کی ڈھارس بندھائی جاسکے، جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، خطے میں مستقل امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، متفقہ قراردادوں کے باوجود اقوام متحدہ مسلسل معنی خیز خاموشی اور بے حسی کا مرتکب ہو رہا ہے، افسوس کہ اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور او آئی سی کا کردار ان کی بے حسی کے باعث قابل ذکر تک نہ رہا۔ اظہار یکجہتی ریلیوں میں عوام سے بھرپور شرکت کی اپیل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم یکجہتی کشمیر پر اپنے پیغام میں کیا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ کشمیری عوام ایک عرصہ سے اپنی آزادی کی تمنا لئے ہوئے کہیں جام شہادت نوش کر رہے ہیں تو کہیں عصمت دری، پیلٹ گنز کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے، ریاستی جبر و ظلم کا کونسا حربہ ہے جو ان مظلوم عوام پر نہ آزمایا گیا ہو، مگر آج بھی کشمیر سے آزادی کی صدائیں بلند ہو رہی ہیں۔ افسوس پاکستان جو کشمیر کا بلا مشروط وکیل ہے، اس کی طرف سے مختلف اقدامات اٹھائے گئے، بھارتی ریاستی ظلم و جبر کے خلاف جنرل اسمبلی میں خطابات، سلامتی کونسل میں قراردادیں او ر ڈوزیئرز پیش کئے گئے ہیں مگر کشمیریوں کی آزادی کے لئے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، جو تحریک آزادی کو آگے بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ ماسوائے جنگ کے ایسا قابل قبول اور قابل عمل طریقہ کار وضع کیا جائے، تاکہ مسئلہ کشمیر ”جو جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لئے انتہائی ضروری مسئلہ ہے“ حل ہو اور کشمیری عوام کو بھی اپنی سرزمین پر آزادی کا سورج دیکھنا نصیب ہو۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کے سوا بہت سے ایسے آپشنز ہیں، جنہیں قابل عمل بنایا جاسکتا ہے، انہوں نے تجویز دی کہ کشمیری قیادت، تمام قومی طبقات اور سٹیک ہولڈز میں سے صاحب الرائے افراد سے تجاویز مرتب کریں اور انہیں مفصل غور کے بعد ڈرافٹ کی شکل میں پیش کیا جائے اور اقدامات اٹھائے جائیں تو پھر نہ صرف کشمیری عوام کی ڈھارس بندھے گی بلکہ جنوبی ایشیاء کا سب سے بڑا مسئلہ سنجیدہ حل کی جانب بھی بڑھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس کہ اقوام متحدہ، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور او آئی سی کا کردار قابل ذکر تک نہ رہا، انہوں نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر عوام سے اپیل کی کہ وہ بھرپور طریقے سے ان ریلیوں میں شریک ہوکر اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔
خبر کا کوڈ : 914358
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش