0
Sunday 28 Feb 2021 10:46

جنگ بندی معاہدے کے بعد پاکستان اور بھارت کا سخت بیان بازی سے گریز کا فیصلہ

جنگ بندی معاہدے کے بعد پاکستان اور بھارت کا سخت بیان بازی سے گریز کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کے بعد پاکستان اور بھارت نے کشیدگی کم کرنے کے لیے سخت بیان بازی سے گریز کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک سرکاری عہدیدار نے گزشتہ روز انکشاف کیا کہ پاکستان اور بھارت نے کشیدگی کم کرنے کے لیے سخت بیان بازی سے گریزکا فیصلہ کیا ہے جبکہ مزید اقدامات کیلئے دونوں ہمسائے بہتر اور خوشگوار ماحول کے خواہاں ہیں، ایک دوسرے کا اعتمادبحال کرنے کیلئے دو اطراف سے سخت بیان بازی سے گریزکیاجا رہا ہے، ذرائع کے مطابق یہ تجویز پہلے بھارت کی طرف سے آئی ہے۔ بھارت نے وزیراعظم عمران خاں کیطرف سے مختلف مواقع پر اپنے ہم منصب بھارتی وزیراعظم نریندر امودی کو ہدف بنانے اور ہٹلر سے تشبیہ دینے پر کچھ تحفظات کا اظہار کرنے کے باوجود دونوں ملکوں نے’’خاموش ڈپلومیسی ‘‘پر زور دیا جس کا نتیجہ کنٹرول لائن پر خوشگوارماحول پیداکرنے اور کشیدگی کم کرنے کیلئے سیزفائر معاہدے کی صورت میں نکلا ۔

بھارتی ذرائع کے مطابق بھارت نے پاکستان کو درخواست کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو مودی کیخلاف ذاتی بیان بازی کو روکنا ہوگا۔ پاکستان کو بتایا گیا تھاکہ بھارت اسلام آباد کیساتھ کشیدگی کم کرنے اور دوبارہ مذاکرات اس شرط پر کرنے کیلئے تیار ہے اگر وزیراعظم عمران خاں مودی پر حملے بندکر دیں تو، جس پر پاکستان نے بھارتی  درخواست قبول کرلی اور عمران خان نے مودی کو تنقید کا نشانہ بنانے سے ہاتھ روک لیا۔
17 جنوری کو آخری بار وزیراعظم عمران خاں نے مودی کیخلاف کوئی تنقیدی بیان جاری کیا تھا۔ اس کے بعد عمران خان نے مودی پر ٹویٹس اور بیانات کی صورت میں مودی پر ذاتی حملوں اور لفظی گولہ باری سے گریز کرنا شروع کیا۔کئی مواقع جیسے یوم یکجہتی کشمیر اورآپریشن سوئفٹ ریٹورٹ کے دوسال مکمل ہونے پروزیراعظم عمران خاں کو کچھ بیانات دینا پڑے۔
خبر کا کوڈ : 918819
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش