0
Wednesday 10 Mar 2021 14:17

جموں و کشمیر کے لوگ 5 اگست 2019ء سے زیر عتاب ہیں، علی ساگر

جموں و کشمیر کے لوگ 5 اگست 2019ء سے زیر عتاب ہیں، علی ساگر
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس لوگوں کے ناگفتہ بہہ حالت پر تشویش کا اظہار کرتی آئی ہے اور عوامی مسائل و مشکلات کا ازالہ کرنے کے مطالبے کے ساتھ ساتھ تینوں خطوں میں جاری غیر یقینت خصوصاً سیاسی انتشار اور خلفشار کو ختم کرنے کے لئے بھی ہر سطح پر آواز بلند کرتی آرہی ہے اور اس بات کی وکالت کرتی ہے کہ یہاں کے عوام کو عزت اور وقار سے جینے کا موقع فراہم کیا جائے۔ ان باتوں کا اظہار این سی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے سوپور، کپوارہ، کولگام، کنگن اور سرینگر کے پارٹی عہدیدارو ں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں نے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل و مشکلات کے علاوہ پیٹرول، ڈیزل ، گیس، راشن اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں اور بجلی فیس میں اضافہ، سڑکوں اور گلی کوچوں کی ناگفتہ بہہ صورتحال جیسے مسائل اُجاگر کئے۔

ساگر محمد ساگر نے اس موقعے پر کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام 5 اگست 2019ء سے برابر زیر عتاب ہیں، لوگوں کا کوئی پُرسان حال ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران تعمیر و ترقی، امن وسلامتی اور خوشحالی کے دعوے تو کر رہے ہیں لیکن زمینی سطح پر حالات ان دعوؤں کے عین برعکس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی اور معیشی بدحالی، بے روزگاری، مہنگائی اور تعمیر و ترقی کے فقدان نے جموں و کشمیر کو دہائیوں پیچھے دھکیل دیا ہے اور نئی دہلی جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے ملک کے عوام کو یہاں کے اصل حقائق سے اندھیرے میں رکھ رہی ہے۔ انہوں نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت کی وہ ہر سطح پر تنظیم اور لیڈرشپ کے ہاتھوں کو مضبوط کرنے کیلئے تن دہی سے کام کریں۔
خبر کا کوڈ : 920660
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش