0
Tuesday 23 Mar 2021 00:49

سلیکٹڈ ہونا میرے خون میں نہیں، یہ لاہور کے ایک خاندان کی روایت ہے، بلاول بھٹو

سلیکٹڈ ہونا میرے خون میں نہیں، یہ لاہور کے ایک خاندان کی روایت ہے، بلاول بھٹو
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے استعفوں کو لانگ مارچ سے نتھی کرنے پر سوال اٹھا دیا اور بغیر نام لیے نون لیگ کو بھی آڑے ہاتھوں لے لیا۔ منصورہ میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کے بعد پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے پی پی رہنماء نے کہا کہ پیپلز پارٹی لانگ مارچ کے لئے تیار تھی۔ حیرت ہے کہ لانگ مارچ کے لیے استعفوں کی شرط رکھ دی گئی۔ یہ سوال پوچھوں گا کہ لانگ مارچ کو استعفوں سے جوڑنے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟ انہوں ںے کہا کہ دیگر جماعتوں کا نہیں کہہ سکتا لیکن پیپلزپارٹی کی لانگ مارچ کیلیے مکمل تیاری تھی۔ استعفوں کو لانگ مارچ سے اس وقت نتھی کیوں نہہں کیا گیا، جب لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا تھا، مارچ ملتوی ہونے کا افسوس ہے۔ بلاول بھٹو نے مریم نواز کی جانب سے سلیکیڈ ہونے کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ہم پر الزام عائد کرتا ہے کہ ہم سلیکٹ ہونے کے لیے تیار ہیں تو ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری رگوں میں سلیکٹڈ ہونا شامل نہیں، یہ لاہور کا خاندان ہے جو یہ کرتا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نون لیگ کی نائب صدر پر بات کرنا ہوتی تو اپنی پارٹی کے نائب صدر کو بات کرنے کے لیے کہتا۔ جہاں تک سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا تعلق ہے تو جمہوری روایت کے مطابق جس کی اکثریت ہو، اس کا حق ہے۔ اپوزیشن جماعتیں متحد نہیں ہوں گی تو اس کا فائدہ عمران خان کو ہوگا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات، احتساب اور کشمیر کے حوالے سے ہمارا اور جماعت اسلامی کا مٔوقف ایک ہے۔ جماعت اسلامی اور ہمارے نظریات میں فرق ہے، لیکن ملکی مسائل کے حل کیلئے ایک سوچ ہے۔ انتخابی اصلاحات پر قومی اتفاق رائے قائم کرنا اچھا اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے جو رول حکومت ادا نہیں کرسکی، ہمیں مل کر کرنا ہوگا۔ عمران خان ایک دن مودی کو ہٹلر کہتے ہیں، دوسرے روز ڈئیلاک کی بات کرتے ہیں۔ ملک کی خارجہ پالیسی اور دیگر معاملات پر قومی اسمبلی میں بات ہونی چاہیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ آمر نے نیب ادارہ بنایا، جو بلا امتیاز احتساب نہیں کر رہا۔ پاکستان میں معاشی بحران ہے، مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی الیکشن جیت چکے ہیں۔ عدالت میں کیس لگ چکا، ہمیں انصاف ضرور ملے گا۔ اس موقعے پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ ملک میں احتساب کا ایک ہی نظام ہونا چاہیئے۔ جو جرنیلوں، عدلیہ اور سیاستدان کا احتساب کرسکے۔ دونوں راہنماؤں نے آزاد الیکشن کمیشن اور انتخابی اصلاحات کے لئے قومی مکالمے کی ضرورت پر زور دیا۔
خبر کا کوڈ : 922936
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش