0
Tuesday 27 Apr 2021 19:16

اسرائیل ایک ایسی غیرقانونی "اپارتھائیڈ" ریاست ہے جسکا بائیکاٹ کیا جانا چاہئے، ہیومن رائٹس واچ

اسرائیل ایک ایسی غیرقانونی "اپارتھائیڈ" ریاست ہے جسکا بائیکاٹ کیا جانا چاہئے، ہیومن رائٹس واچ
اسلام ٹائمز۔ سال 1978ء سے امریکی شہر نیویارک میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی ایک آزاد عالمی تنظیم "ہیومن رائٹس واچ" نے غاصب صیہونی رژیم کو "غیرقانونی اپارتھائیڈ" ریاست قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اس کے فوری بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ برطانوی اخبار گارڈین و عالمی خبررساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے آج "اسرائیلی حکام اور نسل پرستانہ جرائم و ظلم و ستم" (Israeli Authorities and the Crimes of Apartheid and Persecution) کے عنوان سے 213 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کو رومی قانون (The Rome Statute of the International Criminal Court) کی رو سے "اپارتھائیڈ" خصوصیات کا حامل ثابت کیا گیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کی اس رپورٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام عام طور پر فلسطینی شہریوں کے خلاف اپارتھائیڈ جرائم اور ظلم و ستم کے مرتکب ہوتے رہتے ہیں لہذا عالمی برادری کو فی الفور اس کا بائیکاٹ کرنا چاہئے۔ اس رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں کی زندگی پر "اسرائیلی تسلط" کے "اپارتھائیڈ تسلط" میں بدل جانے سے متعلق بارہا خبردار کئے جانے کے بعد اب صورتحال اس حد سے تجاوز کر چکی ہے جس کے بعد موجودہ صورتحال مکمل طور پر "اپارتھائیڈ حالت" میں بدل گئی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کے شعبہ "اسرائیل و فلسطین" کے انچارج عمر شکیر نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ یہ ایک ایسی واضح ترین حقیقت ہے کہ ہیومن رائٹس واچ، اسرائیل کے گذشتہ 30 سالوں کے دوران، اب اُس تک پہنچی ہے جبکہ اس رپورٹ میں ہم نے اسرائیل کی جانب سے دیئے جانے والے اذیت و آزار اور بُرے اسرائیلی سلوک سے متعلق تمام حقائق کا ذکر کیا ہے۔ عمر شکیر کے مطابق گذشتہ 30 سالوں کی تحقیقات کے دوران ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹس میں اسرائیلی حکام پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے کبھی براہ راست الزام عائد نہیں کیا۔

دوسری طرف غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے ہیومن رائٹس واچ پر عرصۂ دراز سے اسرائیل کے خلاف کاربند رہنے کا الزام عائد کیا۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں دعوی کیا ہے کہ ہیومن رائٹس واچ کی اس رپورٹ کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اور یہ رپورٹ سراسر پراپیگنڈا ہے جس میں ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے تخیلات اور جھوٹ لکھا گیا ہے۔ برطانوی اخبار گارڈین نے اس صیہونی دعوے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہیومن رائٹس واچ کی یہ مفصل رپورٹ اسرائیل میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی ابتر صورتحال، صیہونی منصوبوں اور اسرائیلی حکام کے بیانات سے متعلق سالہا سال کی تحقیقات کے بعد جاری کی گئی ہے جو حقیقت کے عین مطابق ہے!
خبر کا کوڈ : 929548
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش