0
Friday 19 Aug 2011 18:12

دہشتگرد ڈاکٹر عثمان پاک فوج کے میڈیکل کور کو چھوڑ کر دہشت گردوں سے ملا، رپورٹ

دہشتگرد ڈاکٹر عثمان پاک فوج کے میڈیکل کور کو چھوڑ کر دہشت گردوں سے ملا، رپورٹ
لاہور:اسلام ٹائمز۔ جی ایچ کیو پر حملہ کیس کے ماسٹر مائنڈ ڈاکٹر عثمان کو  فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق نومبر 2009ء میں جی ایچ کیو کی عمارت پرحملہ کرنے والے سات دہشت گردوں میں ایک محمد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان بھی تھا جو پاک فوج کے شعبہ میڈیکل سے تعلق رکھتا تھا، ڈاکٹر عثمان سمیت ساتوں دہشت گردوں کو فوجی عدالت نے سزائیں سنا دی ہیں۔
ڈاکٹر عثمان کے بارے میں اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ وہ پاک فوج کی ملازمت سے اچانک غائب ہو کر دہشت گردوں کے ساتھ شامل ہو گیا تھا، جی ایچ کیو حملہ کیس کے بارے میں شائع شدہ ایک خصوصی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عثمان کا تعلق کہوٹہ سے ہے اور وہ ملازمت چھوڑ کر جیش محمد کے ساتھ شامل ہو گیا تھا۔ اس کے بعد وہ الیاس کاشمیری کی حرکت الجہاد الاسلامی میں چلا گیا، ڈاکٹر عثمان امجد فاروقی گروپ کا اہم کمانڈر سمجھا جاتا تھا۔
جی ایچ کیو پر حملے سے قبل بھی وہ بڑے حملے اپنی نگرانی میں کرا چکا تھا۔ جن میں فروری 2007ء میں اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز کو ٹارگٹ کرنے والا خودکش حملہ اور مارچ 2009ء میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں ہونے والے حملے کی نگرانی بھی اس کی ذمے تھی اور اس نے یہ حملہ اپنی خصوصی منصوبہ بندی اور نگرانی میں کرایا تھا۔ فروری 2008ء میں آرمی پبلک میڈیکل کور کے لفٹینٹ جنرل مشتاق بیگ کو بھی ڈاکٹر عثمان نے ایک خودکش حملے کے ذریعے شہید کیا تھا۔
گرفتاری کے بعد اس نے اقرار کیا تھا کہ وہ مشتاق بیگ کے ماتحت کام کر چکا تھا جس کی وجہ سے اسے مشتاق بیگ سے کافی شکایات تھیں اور ان کا اس نے اس انداز میں بدلہ لیا۔
خبر کا کوڈ : 93048
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش