اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے ریاست اترپردیش کے اناؤ میں پولیس کی مبینہ وحشیانہ مار پیٹ کے بعد مسلم نوجوان کی موت پر بی جے پی لیڈر و ریاستی وزیراعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقتول کا نام فیصل نہ ہوتا اور وہ ہندو ہوتے تو وزیراعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ نے ان سے معافی مانگ لی ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بھی بتاتا چلوں کہ دو دن قبل پولیس کی مبینہ مار پیٹ کے سبب زیر حراست مسلم نوجوان کی موت کے بعد اناؤ میں ہنگامہ برپا ہوگیا تھا۔ اس معاملے میں اب تک دو پولیس اہلکاروں اور ہوم گارڈز کے خلاف ’ایف آئی آر‘ درج کی جاچکی ہے۔