0
Saturday 24 Jul 2021 11:26

صحافیوں، سیاسی کارکنوں اور تاجروں کے موبائیل کی نگرانی غیرقانونی ہے، حریت کانفرنس (م)

صحافیوں، سیاسی کارکنوں اور تاجروں کے موبائیل کی نگرانی غیرقانونی ہے، حریت کانفرنس (م)
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م) نے کئی کشمیری صحافیوں، سیاسی کارکنوں اور تاجروں کے فون کی نگرانی کرنے کی حکومت کی کارروائی کو غیراخلاقی اور غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں حریت کانفرنس (م) نے کہا کہ ’The Wire‘ نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ مولوی عمرفاروق، سینئر ایگزیکیٹو ارکان مولانا مسرور عباس، بلال غنی لون کے علاوہ کئی کشمیری صحافیوں، سیاسی کارکنوں اور تاجروں کو ٹارگٹ سرویلنس پر رکھا گیا ہے۔ حریت کانفرنس (م) نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس غیرقانونی اور غیراخلاقی حرکت میں ملوث افراد اور ایجنسیوں کے خلاف باقاعدہ مقدمہ چلایا جانا چاہیئے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس (م) نے کہا کہ حکومتوں کی جانب سے کسی بھی فرد کے فون کی نگرانی کے لئے انہیں ہیک کرنا، نہ صرف بنیادی انسانی حق بلکہ نجی رازداری کے حق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے لیکن جموں و کشمیر میں یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ حریت کانفرنس نے واضح کیا کہ اس کے چیئرمین میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو گزشتہ دو برسوں یعنی اگست 2019ء سے ہی حکمرانوں نے غیر قانونی طور پر نظربند رکھا ہے اور اس طرح موصوف کے جملہ بنیادی اور بشری حقوق پہلے سے ہی سلب کر لئے گئے ہیں جو حد درجہ افسوسناک اور شرمناک ہے۔
خبر کا کوڈ : 944842
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش