0
Saturday 31 Jul 2021 12:18

اسلام آباد ہائیکورٹ کی ایف آئی کو قوانین کا غلط استعمال روکنے کی ہدایت

اسلام آباد ہائیکورٹ کی ایف آئی کو  قوانین کا غلط استعمال روکنے کی ہدایت
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سے سائبر کرائم قوانین کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے معیاری طریقہ کار (ایس او پیز) پر عمل درآمد کی رپورٹ طلب کی اور ایجنسی کو ہدایت کی کہ وہ معاملہ پر صحافیوں کی نمائندہ تنظیموں سے مشاورت کرے۔ تفصیلات کے مطابق یہ ہدایت اس وقت سامنے آئے، جب ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایف آئی اے کے سائبر کرائمز ونگ (سی سی ڈبلیو) کی جانب سے شہریوں بالخصوص صحافیوں کو جاری نوٹس کے خلاف کیس کی سماعت کا دوبارہ آغاز کیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سی سی ڈبلیو کو الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ (پیکا) کے تحت 22 ہزار 877 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 30 شکایات صحافیوں کے خلاف دائر کی گئی تھیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے تحقیقاتی ایجنسی کو تجویز دی کہ وہ اس تاثر کو ختم کرے کہ صحافیوں کو حکومت اور اداروں پر تنقید کی وجہ سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کرنے کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیئے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کسی کو تنقید سے نہیں ڈرنا چاہیئے، کیونکہ یہ احتساب کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے، اگر کوئی سوشل میڈیا پر کسی مواد سے اپنی تذلیل محسوس کرتا ہے تو وہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرسکتا ہے یا اپنی شکایت کے ازالے کے لیے دیگر قانونی راستے کا انتخاب کرسکتا ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ایف آئی اے سے کہا کہ وہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے ایس او پیز پر عمل درآمد کروائے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ پیکا کا غلط استعمال نہ ہو۔

ایک صحافی کے خلاف ایف آئی اے کی کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے چیف جسٹس نے نشاندہی کی کہ سی سی ڈبلیو نے انہیں طلب کیا اور ان کی معلومات کے ذرائع کے بارے میں دریافت کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا یہ پولیس ریاست ہے؟ یہ دنیا میں کہیں بھی نہیں ہوتا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے پاکستان تحریک انصاف کے قانون ساز کنول شوزب کے کیس کا بھی حوالہ دیا، جس میں ایف آئی اے نے ایک شہری کو معاملے کی نوعیت کو سمجھے بغیر ہی طلب کر لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اہلکاروں کو سزا دی جانی چاہیئے تھی۔ عدالت نے سماعت رجسٹرار آفس کی جانب سے تاریخ مقرر کیے جانے تک کے لیے ملتوی کر دی۔
خبر کا کوڈ : 946040
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش