0
Monday 11 Oct 2021 01:21

مہنگی چینی کی درآمد، حکومت کو 13 ارب روپے کی اضافی ادائیگیاں کرنا ہونگی

مہنگی چینی کی درآمد، حکومت کو 13 ارب روپے کی اضافی ادائیگیاں کرنا ہونگی
اسلام ٹائمز۔ حکومت کو 2 لاکھ ٹن مہنگی چینی امپورٹ کرنے پر 13 ارب روپے سے زائد کی اضافی ادائیگیوں کا سامنا ہے۔ 7 ارب 60 کروڑ روپے چینی کی امپورٹ پرائس بڑھ جانے کے باعث ادا کرنے پڑ رہے ہیں جبکہ 28 روپے کلو کے حساب سے صارفین کو سبسڈی کی مد میں 5 ارب 60 کروڑ روپے دئِیے جائِیں گے۔ کین کمشنر آفس کے مطابق حکومت کو کراچی پورٹ پر درآمدی چینی 114 روپے فی کلو میں پڑ رہی ہے اور حکومت یہ چینی ڈپٹی کمشنرز کے زیر نگرانی عام مارکیٹ، سہولت بازاروں اور اتوار بازاروں میں 90 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کرے گی۔ اس مقصد کیلئے ڈیلرز کو درآمدی چینی 86 روپے کلو میں دی جائے گی۔ پچھلے سال درآمدی چینی کی کراچی پورٹ پر پہنچ 76 قیمت روپے  کلو تھی۔ وفاق کی طرف سے پنجاب کو 109 روپے فی کلو کے حساب سے کراچی پورٹ پر چینی فراہم کرنے کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا تاہم اب ٹی سی پی نے  اچانک 114 روپے فی کلو کے حساب سے محکمہ خوراک پنجاب کو انوائس بھجوا دی ہے۔ چینی کی امپورٹ میں تاخیر سے فیصلے کے باعث حکومت کو اربوں روپے کی اضافی ادائِیگی کرنا پڑی ہے۔

2 لاکھ ٹن درآمدی چینی ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے امپورٹ کی گئی ہے اور اس میں سے 50 ہزار ٹن چینی خِیبر پختونخوا حکومت کو دی گئی ہے جبکہ ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی پنجاب حکومت کو دی گئی ہے۔ درآمدی چینی کی کوالٹی پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں اور ڈیلرز بھی درآمدی چینی کی بجائے مقامی طور تیار کی گئی چینی شوگر ملز سے اٹھانا چاہتے ہیں۔ اس وقت بھی 2 لاکھ 50 ہزار ٹن کے قریب چینی پنجاب کی شوگر ملز کے سٹاک میں پڑی ہے مگر ضلعی انتظامیہ نے شوگر ملز سے چینی آٹھانے سے روک دیا ہے۔ دراصل حکومت کو درآمدی چینی بیچنے میں بھِی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ صارفین مقامی طور تیار کی گِئیِ چینی کی خریداری کو ترجیح دیتے ہیں۔ پنجاب میں اکتوبر کی ضروریات کیلئَے ڈھائِی لاکھ ٹن چینی کا سٹاک شوگر ملز میں موجود ہے جبکہ دس نومبر سے جنوبی پنجاب اور پندرہ نومبر تک سنٹرل پنجاب کی شوگر ملز میں کرشنگ کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 958080
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش