اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے تحفظ والدین آرڈیننس 2021ء کے قانون پر اہم ترین فیصلہ دیدیا۔ عدالت نے کہا کہ اولاد مالک ہو یا کرائے دار، والدین کو گھر سے نکالا تو یہ فعل جرم تصور ہوگا، جس کی سزا ایک سال قید اور جرمانہ ہوسکتی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر اور اپلیٹ کورٹ کے فیصلے کالعدم کر دیئے۔
ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ والدین بچے کو اپنے گھر سے کبھی بھی نکال سکتے ہیں، والدین کے نکالنے پر بیٹا یا بیٹی سات دن میں گھر خالی کرے، ورنہ ایک ماہ کی سزا ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے رواں برس مئی میں آرٹیکل 89 کے تحت تحفظ والدین آرڈیننس 2021ء جاری کیا تھا۔ آرڈیننس کا مقصد اولاد کی طرف سے والدین کو زبردستی گھروں سے نکالنے پر تحفظ دینا ہے۔