اسلام آباد:
اسلام ٹائمز۔ ذرائع کے مطابق، امریکی وفد نے مذاکرات میں مؤقف اختیار کیا کہ امریکا، ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر تحفظات رکھتا ہے اور امریکی قوانین کے مطابق، اس منصوبے پر پابندی لگا سکتے ہیں۔ پاکستانی حکام نے یقین دہانی کروائی کہ امریکی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ آگے بڑھائیں گے۔ اجلاس میں توانائی مذاکرات مزید جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ دونوں ملک مل کر توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے ورک پلان بنائیں گے۔ ذرائع کے مطابق، پاکستان نے امریکا سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے فنانشل آڈٹ، ان کی صلاحیت میں بہتری اور نیپرا ملازمین کی استداد کار میں بہتری کیلئے تعاون کی درخواست کی۔ پاکستان نے امریکا نے ٹائٹ گیس ٹیکنالوجی اور ماہرین طلب کئے ہیں۔ وفاقی وزیر نوید قمر کا کہنا ہے کہ امریکی وفد نے بھاشا ڈیم کیلئے فنڈز فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر نہیں کی۔ امریکا صرف ڈیم کی فزیبلیٹی رپورٹ کی بہتری کیلئے مدد کرے گا۔