0
Tuesday 24 May 2022 01:41

پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو ناکام بنانے کیلئے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع

پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو ناکام بنانے کیلئے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ روکنے کے لیے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنما حماد اظہر اور اسلام پورہ میں رہنما تحریک انصاف علی نوید بھٹی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا ہے۔ اس حوالے سے پولیس ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے 350 افراد کی فہرست تیار کی گئی اور سی سی پی او دفتر کی جانب سے کارکنوں کی فہرستیں متعلقہ تھانوں کو فراہم کردی گئی ہیں جبکہ تمام ڈویژنل ایس پیز کریک ڈاون کی خود نگرانی کریں گے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا مقصد 25 مئی کے لانگ مارچ کو روکنا ہے اور کارکنوں کو پکڑ کر متعلقہ پولیس اسٹیشن میں نہیں رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور کے خارجی اور داخلی راستوں پر بھی پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے دیگر صوبوں سے پولیس ایف سی اور رینجرز طلب کرلی ہے کنٹینر لگا کر ڈی چوک کو سیل کردیا۔ وزارت داخلہ نے وفاقی پولیس اور انتظامیہ کو اقدامات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتشار پھیلانے والے لانگ مارچ کے شرکاء سے سختی سے پیش آیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے حکومت نے دیگر صوبوں سے پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی ہے، پولیس کے ساتھ ساتھ ایف سی اور رینجرز بھی طلب کی جا رہی ہے۔

آج رات سے دیگر صوبوں سے بلائی گئی نفری پہنچنا شروع ہو جائے گی، جبکہ آپریشنل پولیس کوآج قیدی وینز، واٹر کینن اور دیگر سامان فراہم کر دیا جائے گا۔
پولیس نے لانگ مارچ کی راہ روکنے کے لیے ڈی چوک کو سیل کردیا ہے اور وہاں کنٹینر لگاکر آنے جانے کا راستہ بھی بند کردیا ہے۔ دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو نہ روکنے کی تجویز بھی دی گئی جس کے بعد حکومت اور اتحادیوں کے درمیان پی ٹی آئی کو قانونی حدود میں رہتے ہوئے لانگ مارچ کی اجازت دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے اتحادیوں سے رابطے کرکے اتفاق رائے میں اہم کردار ادا کیا  جس کے بعد پی ٹی آئی کو سری نگر ہائی وے تک ہی محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادیوں میں طے پایا ہے کہ پی ٹی آئی سری نگر ہائی وے پر اگر پرامن مارچ کرے گی تو اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی، سری نگر ہائی وے سے آگے آنے کی صورت میں قانونی راستہ اپنایا جائے گا۔ اتحادیوں ںے ملک میں انتشار و افراتفری کی صورت میں سخت قانونی کارروائی عمل میں لانے ہر بھی اتفاق کیا۔ آج ہونے والی حکومت اور اتحادی جماعتوں کی اہم بیٹھک میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے مزید مشاورت ہوگی۔

ذرائع کے مطابق اتحادیوں سے حتمی مشاورت کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خاں کو خصوصی ٹاسک سونپا جائے گا، مشاورتی اجلاس میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔ سابق صدر آصف علی، مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین بھی شرکت کریں گے۔ اجلاس میں وزیراعلی پنجاب اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گی۔ 25 مئی کے لانگ مارچ سے قبل پولیس کی بھاری نفری بھی اسلام آباد پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔ دیگر صوبوں سے ایف سی کی بھاری نفری اسلام آباد پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔ ایف سی کے 15 سو اہلکار اسلام آباد ہہنچ چکے ہیں جبکہ پنجاب پولیس سے 300 نفری اسلام آباد پہنچی۔ نفری کو پولیس لائن مین ٹھرایا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 995751
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش