0
Saturday 13 Aug 2022 10:09

افغانستان کی سیاسی صورتحال پر تجزیہ کار امان اللہ شادیزئی کا خصوصی انٹرویو

متعلقہ فائیلیںسید امان اللہ شادیزئی کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے بزرگ و معروف تجزیہ کار اور کالم نگار ہیں۔ جو متعدد اخبارات کیلئے کالمز لکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کوئٹہ کے اسلامیہ بوائز ہائی اسکول سے حاصل کی۔ بعد ازاں پولیٹکل سائنس اور سوشل ورک میں ماسٹرز کی ڈگریاں، بی ایڈ، ایل ایل بی اور ای ایم بی اے کی ڈگریاں حاصل کیں۔ 1974ء سے امان اللہ شادیزئی نے اپنی کالم نگاری کا آغاز کیا اور تاحال مختلف اخباروں کیلئے لکھتے ہیں۔ انہوں نے لاہور کے اخبارات روزنامہ پاکستان اور زندگی، کراچی کے اخبارات جسارت اور فرائیڈے سپیشل اور کوئٹہ کے اخبارات روزنامہ مشرق، روزنامہ باخبر اور روزنامہ انتخاب کیلئے کالمز لکھے ہیں۔ وہ طلباء اسٹرگل موومنٹ کی مرکزی شوریٰ کے رکن بھی رہ چکے ہیں اور جنرل ایوب خان کے دور میں آمر حمکران کیخلاف متحرک تھے۔ ان پر سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ایک تقریر کی وجہ سے بغاوت کا بھی مقدمہ درج ہوا تھا، جسکی وجہ سے وہ 9 مہینے کوئٹہ اور مچھ کے قید خانوں میں رہے۔ امان اللہ شادیزئی نے کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلکس ہسپتال میں 27 سال تک کمیونٹی مڈیسن کا مضمون پڑھایا ہے اور 10 سال تک کوئٹہ کے مختلف اسکولوں میں معلم رہ چکے ہیں۔

وہ لندن میں تین مرتبہ اور ایران میں بارہ مرتبہ دانشور کی حیثیت سے بین الاقوامی کانفرنسز میں شرکت کرچکے ہیں۔ انہوں نے امام خمینیؒ اور رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔ کوئٹہ میں اسلام ٹائمز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سید امان اللہ شادیزئی نے افغانستان کی سیاست اور وہاں قائم تنظیموں کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ مشرقی خطے کو غیر مستحکم بنانا چاہتا ہے۔ اس کیلئے وہ اپنے ہی پالے ہوئے افراد کو استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں حالات خراب کئے جا رہے ہیں اور مستقبل میں حالات مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ امریکہ اور اسرائیل کی خواہش ہے کہ پاکستان میں بھی دہشتگردی کی ایک نئی لہر آئے۔ امان اللہ شادیزئی سمجھتے ہیں کہ افغانستان سے محفوظ رہنے کیلئے ایران اور پاکستان کو اسے قبول کرنا ہوگا۔ یہ مشرقی خطے کیلئے بہتر ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ : 1008924
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش