0
Thursday 18 Apr 2024 17:53

ایران کا ہم پر حملہ بے نظیر تھا، سابق صیہونی ترجمان

ایران کا ہم پر حملہ بے نظیر تھا، سابق صیہونی ترجمان
اسلام ٹائمز۔ سابق صیہونی ترجمان حکومت "ڈیوڈ منسر" نے مقبوضۃ سرزمین پر ایران کے منہ توڑ جواب کو بے مثال قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی اولین ترجیح اپنے قیدیوں کی رہائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کام کے حصول کی خاطر بھرپور کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مقاومت کے ساتھ جنگ میں مکمل کامیابی کا دارومدار رفح میں داخلے پر ہے۔ انہوں نے خبر دی کہ صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" نے رفح پر آپریشن کی تاریخ طے کر لی ہے۔ واضح رہے کہ اس سابق صیہونی عہدیدار نے متعدد بار رفح پر حملے سے متعلق بیان بازی کی ہے۔ انہوں نے حال ہی میں رفح پر حملے سے متعلق تجاویز بھی پیش کی ہیں۔ اس حوالے سے ڈیوڈ منسر نے کہا کہ ہمیں اپنے آباد کاروں کے لئے محفوظ مقامات تیار رکھنے چاہئیں تا کہ رفح پر فوجی آپریشن شروع کیا جا سکے۔ قابل غور بات ہے کہ رفح جنوبی غزہ میں ایک ایسا علاقہ ہے جہاں 15 لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ گزین ہیں۔ اس وقت تک بہت سارے ممالک نے رفح آپریشن کی مخالفت کی ہے۔ لیکن اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس کو شکست دینے کے لئے رفح پر حملہ بہت ضروری ہے۔

قبل ازیں سابق صیہونی وزیر "ایلون لوئی" نے دعویٰ کیا کہ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے غزہ میں اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لئے بھوک کا بحران ایجاد کیا۔ اس بابت انہوں نے حماس کی قید میں صیہونی قیدیوں کے بارے میں کہا کہ 133 صیہونی خاندان غزہ میں قید کئے گئے اپنے پیاروں کے منتظر ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ابھی تک صیہونی کابینہ یا اس سابق وزیر نے اپنے قیدیوں کی آزادی کے لئے عملی طور پر کوئی اقدام انجام نہیں دیا ہے۔ درایں اثناء صیہونی کابینہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کابینه نے پوری کوشش کی ہے کہ بہت جلدی اُن کے شہری حماس کی قید سے آزاد ہوں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر کو  آپریشن طوفان الاقصیٰ کے بعد قابض صیہونی آباد کاروں نے نتین یاہو کے خلاف ویسع مظاہرے منعقد کئے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ نتین یاہو واپس گھر جائیں اور ہمارے قیدیوں کو فوری طور پر آزاد کرایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 1129514
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش