0
Monday 22 Apr 2024 22:43

وال اسٹریٹ جرنل نے اسرائیل کے رفح پر حملے کے منصوبے کی تفصیلات بتا دیں

وال اسٹریٹ جرنل نے اسرائیل کے رفح پر حملے کے منصوبے کی تفصیلات بتا دیں
اسلام ٹائمز۔ ایک امریکی اخبار، اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی کے جنوبی ترین مقام رفح پر زمینی حملے کے منصوبے کی تفصیلات سامنے لایا ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل لکھتا ہے کہ اسرائیلی فوج علاقے پر حملہ کرنے سے پہلے فلسطینی شہریوں کو رفح سے نکالنے کی تیاری کر رہی ہے۔ مصری حکام جنہیں اسرائیل کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے، انہوں نے اس اخبار کو بتایا ہے کہ آپریشن کے پہلے دو سے تین ہفتے امریکہ، مصر اور دیگر عرب ممالک کے تعاون سے شہریوں کے انخلا کے لیے وقف کیے جائیں گے۔

عام شہریوں کو رفح کے نواح میں واقع "خان یونس" شہر اور دیگر قریبی علاقوں میں بھی منتقل کیا جانا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ خیموں کے ساتھ بنائے گئے شیلٹرز میں انہیں خوراک اور طبی سامان فراہم کیا جائے گا۔ اس کے بعد اسرائیلی فوج بتدریج رفح شہر میں داخل ہو جائے گی اور ان علاقوں کو نشانہ بنائے گی، جہاں حماس کے رہنماء اور فورسز کے چھپے ہونے کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے۔ اسرائیلی حکومت، جو اب تک غزہ میں اپنے جنگی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے، اس کا دعویٰ ہے کہ "رفح" غزہ میں حماس کی بقیہ بٹالین کا مرکزی ہیڈ کوارٹر ہے۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ رفح پر حملے کے بغیر جنگ جیتنا ممکن نہیں۔ آئی ڈی ایف کا یہ بھی ماننا ہے کہ 7 اکتوبر کو پکڑے گئے بہت سے باقی اسرائیلی قیدیوں کو رفح میں رکھا گیا ہے۔ اس وقت یہ غزہ کے 10 لاکھ سے زائد باشندوں کے لیے پناہ گاہ بن چکا ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی حملے کی صورت میں اس علاقے میں انسانی تباہی کے امکان کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ مصری حکام نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا ہے کہ رفح پر حملہ چھ ہفتے تک جاری رہنے کی توقع ہے، حالانکہ آپریشن کے وقت کے بارے میں ابھی بھی کافی غیر یقینی صورتحال ہے۔ ایک نامعلوم اسرائیلی سکیورٹی اہلکار نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے پاس بہت سخت آپریشنل پلان ہوگا، کیونکہ وہاں کی صورتحال بہت پیچیدہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 1130449
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش