0
Tuesday 23 Apr 2024 21:52

مسنگ پرسنز بلوچستان کا بڑا مسئلہ ہے، خاموش نہیں رہیں گے، جسٹس ہاشم کاکڑ

مسنگ پرسنز بلوچستان کا بڑا مسئلہ ہے، خاموش نہیں رہیں گے، جسٹس ہاشم کاکڑ
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس بلوچستان جسٹس ہاشم کاکڑ کا کہنا ہے کہ وہ بلوچستان کے مسائل پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ مسنگ پرسنز صوبے کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ انکا کہنا تھا کہ غیرت کے نام پر بے گناہ افراد کو مارا جاتا ہے۔ جسکی روک تھام کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ کا کہنا تھا کہ زیر التوا مقدمات کو جلد نمٹانا ان کی ترجیح ہوگی۔ انہوں نے لاپتا افراد کو بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ہمارے بچوں کی مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں۔ ہمارے صوبے کے نوجوان لاپتا ہوجاتے ہیں اور ان کے خاندان کو ان کے بارے میں کوئی علم تک نہیں ہوتا ہے۔ اسی طرح غیرت کے نام پر بے گناہ لوگوں کو مارا جاتا ہے۔ نصیر آباد میں غیرت کے نام پر جھوٹے الزامات میں 300 خواتین کو قتل کیا گیا۔

چیف جسٹس ہاشم کاکڑ کا کہنا تھا کہ وہ بلوچستان کے مسائل پر خاموش نہیں رہیں گے۔ قلات کی تحصیل منگوچر میں سڑک کنارے 20 غیر تکمیل شدہ عمارتیں ملیں، جن پر 2014 کے بعد کوئی کام نہیں ہوا اور لاگت تقریبا 2 ارب روپے آچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چمن ماسٹر پلان پروجیکٹ پر 1 ارب 79 کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں۔ پروجیکٹ کے مطابق 550 دکانیں، کولڈ اسٹوریج، ویئر ہاسز، بس اور ٹرک ٹرمینل سمیت عالمی طرز کی سبزی منڈی کا قیام عمل میں آنا تھا۔ یہ کسی کی ذاتی ملکیت نہیں، یہ عوام کا پیسہ ہے۔ چیف جسٹس ہاشم کاکڑ نے بتایا کہ انہوں نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان کو ایک مہینے میں پروجیکٹس پر عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 دن بعد چمن اور 15 دن کے بعد منگوچر کا دورہ کروں گا۔ مجھے ان دونوں منصوبوں پر عملدرآمد ہوتا نظر آنا چاہئے۔ میں مسائل کے حل کے لئے کبھی بھی غفلت کا مرتکب نہیں ہوں گا۔
خبر کا کوڈ : 1130627
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش