0
Saturday 30 Aug 2014 18:58

فیصلہ کن مرحلے کے قریب آچکے ہیں، نام نہاد جمہوریت آخری سانسیں لے رہی ہے، طاہر القادری

فیصلہ کن مرحلے کے قریب آچکے ہیں، نام نہاد جمہوریت آخری سانسیں لے رہی ہے، طاہر القادری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ فیصلہ کن مرحلے پر پہنچ چکے ہیں، آج اہم اعلان ہوگا۔ نام نہاد جمہوریت آخری سانسیں لے رہی ہے۔ اسمبلیوں میں بیٹھ کر جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا وزیراعظم اور خورشید شاہ کہتے ہیں جمہوریت کیخلاف کوئی اقدام قبول نہیں اور خورشید شاہ کے جملے سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی نام نہاد جمہوریت کے آخری لمحے آگئے ہیں۔ طاہر القادری کے خطاب کے دوران ڈی جی خان میں چار ماہ قبل اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی طلبہ کا خاندان اسٹیج پر پہنچا، جس نے طاہر القادری کو بتایا کہ چار ماہ قبل اس کی بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی اور انہیں آج تک انصاف نہیں ملا اور میری بیٹی نے آج خود کو آگ لگا دی۔ اس موقع پر طاہر القادری نے کہا کہ حکمرانوں بتاؤں یہ جمہوریت ہے جہاں بیٹیوں کی عزت لوٹی جا رہی ہے اور تم اس کو جمہوریت کہتے ہو، ایسی جمہوریت پر 100 بار لعنت جہاں پر لوگوں کی جان و مال محفوظ نہیں۔ لیکن ہم اسے جمہوریت کہتے ہیں جہاں لوگوں کی جان و مال محفوظ ہوں اور غریب لوگوں کو انصاف مل سکے۔ انہوں نے مظلوم خاندان کو دلاسہ دیتے ہوئے کہا آپ کی بیٹی کی عزت کی قسم بدلہ لیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا مجھ پر الزام لگایا کہ یہاں میرے مریدین آئے ہوئے ہیں لیکن یہاں مریدین نہیں بلکہ مظلوم عوام آئے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا نام نہاد جمہوریت آخری سانسیں لے رہی ہے اور حکمران رائے ونڈ میں بیٹھے جمہوریت بچا رہے ہیں۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ یہ آئینی اسمبلی نہیں ہے، اسے ٹوٹنا چاہیے، فیصلہ کن مرحلے کے قریب آچکے ہیں۔ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دیئے جانے والے پی اے ٹی کے دھرنے میں کارکنان سے حتمی خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کن مرحلے کے قریب آچکے ہیں، نام نہاد جمہوریت حالت نزع میں پہنچ چکی ہے، وزیراعظم نواز شریف اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے بیان ملتے جلتے ہیں۔ خطاب شروع کرنے سے قبل ہی انہوں نے کارکنان کو ہدایت کی کہ میرے خطاب کے بعد شامیانے اتار دیئے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسی جمہوریت پر لعنت جہاں عورتوں کی عزتیں محفوظ ہوں نہ انصاف ملے، ڈی جی خان کی ایک 11ویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ 4 ماہ قبل اجتماعی زیادتی کی گئی تھی، 4 ماہ گزرنے کے باوجود اس عورت کو انصاف نہیں مل سکا، انصاف نہ ملنے پر اس خاتون نے آج خود کو آگ لگا کر خود کشی کرلی۔
خبر کا کوڈ : 407394
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش