اسلام ٹائمز۔ مسیحوں کے مبارک دن کے موقع پر پوپ فرانسس نے اپنے روایتی پیغام میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فیصلے کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ یہ بات ویٹی کن میں لاکھوں رومن کیتھولک عیسائیوں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہی، اُن کا کہنا تھا کہ مشرق وسطٰی کے بچے ان کشیدہ حالات کے سب سے بڑے متاثرین ہیں، جن کا بچپن تنازعات اور جنگ نے چھین لیا ہے اور وہ ایک دہشت زدہ ماحول میں پرورش پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے بلکہ ہر تنازعے کا حتمی حل مذاکرات سے ہی نکلتا ہے اور آج مسیح علیہ السلام کے جنم دن کے مبارک موقع پر میں دعا گو ہوں کہ اسرائیل و فلسطین کا مسئلہ امن اور سلامتی کے ساتھ حل ہو جائے۔ فلسطین کے علاوہ پوپ فرانسس نے شام، عراق اور یمن میں بھی قیام امن کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے ان ممالک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے خصوصی دعا بھی کرائی۔ پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ جنگ کا طوفان ہماری دنیا کو لپیٹ میں لئے ہوئے ہے، جس کے باعث اللہ کی سب سے اعلٰی مخلوق کو انسانیت کی تذلیل، سماجی گٹھن اور معاشی بدحالی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یاد رہے کرسمس کے موقع پر لاکھوں مسیح افراد دنیا بھر سے ویٹی کن میں جمع ہوتے ہیں، جہاں موجودہ پوپ خصوصی خطاب کرتے ہیں۔