0
Monday 21 May 2018 21:49

21 مئی کے موقعہ پر بلا اعلان کرفیو سے خونین تاریخ کی یاد محو نہیں ہوسکتی ہے، آغا سید حسن

21 مئی کے موقعہ پر بلا اعلان کرفیو سے خونین تاریخ کی یاد محو نہیں ہوسکتی ہے، آغا سید حسن
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے شہید ملت میرواعظ مولانا محمد فاروق، شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون اور شہداء حول کی برسی پر شہر سرینگر میں کرفیو کے نفاذ اور مزاحمتی قائدین کی خانہ نظربندیوں کو خونین تاریخ کی یادوں کو محو کرنے اور بھارتی فورسز کے سیاہ جرائم کی پردہ پوشی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے کشمیر بالخصوص مایہ ناز دینی و سیاسی شخصیات کی شہادتیں رواں جدوجہد کا انمول سرمایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکوم کشمیری قوم کو اپنے شہداء کی برسیوں پر خراج عقیدت ادا کرنے کے لئے عوامی جتماعات پر قدغن سے بھارت اپنے جمہورت اور سکولرازم کے دعوں کی قلعی کھول رہا ہے۔ آغا سید حسن نے کہا کہ کشمیری قوم اپنے مایہ ناز سپوتوں اور دینی و سیاسی قائدین کی قرانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی، جنہوں نے اپنی آخری سانس تک حق خود ارادیت کا مطالبہ دہرایا اور بالآخر اس راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا۔

دریں اثناء انجمن شرعی شیعیان کے ترجمان نے تنظیم کے سربراہ آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور دیگر مزاحمتی قائدین کی پے در پے خانہ نظربندیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی تحریکی پروگرم کو ثبوتاژ کرنے کے لئے حریت پسند قیادت کی خانہ نظر بندیاں، کرفیو اور بندشیں ریاستی انتظامیہ کا دیرینہ آمرانہ نسخہ ہے تاہم ایسے حربوں سے کشمیری قوم نہ اپنی تحریک آزادی سے لاتعلق ہوسکتی ہے اور نہ ہی اپنے شہدا کو فراموش کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک صاحب منصب دینی رہنما ہونے کے ناطے ایام ماہ مبارک کے دوران آغا سید حسن کی پے در پے خانہ نظربندی مداخلت فی الدین کے مترادف ہے اور اگر موصوف کے ساتھ ماہ مبارک میں یہی سلوک روا رکھا گیا تو انجمن شرعی شیعیان سخت ردعمل کا مظاہرہ کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 726390
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش