0
Wednesday 28 May 2014 23:32
ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی ٹرائیکا پلس کانفرنس

شام کو بین الاقوامی دہشتگردی کا سامنا ہے، ایشیائی اسمبلی تشدد پھیلانے والے ملکوں کیخلاف کارروائی کرے، شامی مندوب

شام کو بین الاقوامی دہشتگردی کا سامنا ہے، ایشیائی اسمبلی تشدد پھیلانے والے ملکوں کیخلاف کارروائی کرے، شامی مندوب
رپورٹ: ٹی ایچ بلوچ

اسلام آباد میں منعقد ہونے والی ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی ٹرائیکا پلس کانفرنس میں شامی مندوب نے اپنی تقریر کے دوران آڑے ہاتھوں لیا، شامی مندوب کی تقریر کے دوران اجلاس میں سناٹا طاری رہا۔ شام کے ڈپٹی اسپیکر پیپلز اسمبلی فہمی حسن نے کہا کہ شام بڑے مشکل حالات سے گزر رہا ہے، ہمارے ملک کو بین الاقوامی دہشت گردی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین سال پہلے تک ہماری قوم ترقی کی راہ پر گامزن تھی، اچانک تشدد، شدت پسندی اور دہشت گردی کے بادل امڈ آئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب ہمارے پڑوسیوں کا کیا دھرا ہے، اس میں ہمارے خطے کے ملک ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن اور مکالمے کے بعض دعویداروں کے چہرے بے نقا ب ہوچکے ہیں۔ شامی مندوب کی سخت لہجے میں ہونے والی تقریر میں کسی نے مداخلت نہیں کی۔ البتہ بعد میں کچھ خلیجی ملکوں کے مندوبین اس پر رائے زنی کرتے رہے۔ شامی مندوب نے کہا کہ آئندہ ماہ ہمارے ملک میں صدارتی الیکشن ہونے والے ہیں، دنیا دیکھ لے گی کہ ہماری موجودہ قیادت عوام میں کتنی مقبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بدخواہوں کا پراپیگنڈہ اپنی موت آپ مرجائے گا، شام ایک بار پھر بیلٹ باکس کے ذریعے امن اور مکالمے کی طرف بڑھے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایشیائی اسمبلی شام میں تشدد پھیلانے والے ملکوں کے خلاف کارروائی پر غور کرے۔ شام کی ممبر اسمبلی مائسا صالح نے کہا کہ ایشیائی ممالک کے باہمی تعلقات کی بہتری کیلئے براہ راست روابط کا فروغ انتہائی ضروری ہے، تاکہ خطے کے مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کو دہشتگردی جیسے مسائل کا سامنا ہے، جس کے خاتمے کیلئے دو طرفہ تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔

منگل کو اسلام آباد میں ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے ٹرائیکا پلس اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے سینیٹ کے چیئرمین سید نیئر حسین بخاری نے دیرپا امن اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کیلئے قوموں اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور مکالمے کی ضرورت پر زور دیا۔ نیئر بخاری نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور اس نے مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے حتی الوسع کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دنیا کے مختلف علاقوں میں امن مشن میں حصہ لے کر گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ انہوں نے ایشیائی پارلیمانی ایسوسی ایشن کے رکن ملکوں پر زور دیا کہ وہ مسائل کو وسائل میں بدلنے کے لئے مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن، ترقی، مذہبی رواداری، تنازعات اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے قیام کا تصور حقیقت میں ڈھالنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے فورم سے ہمیں ایشیائی ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی تفاوت کو ختم کرنا ہوگا۔ نیئر حسین بخاری نے کہا کہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی ایشیا کے عوام کے مسائل کا حل ان کی توقعات کے مطابق چاہتی ہے، جس سے خطے میں امن و استحکام آئے، ممبر ممالک علاقائی و تجارتی تعاون کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں جس سے خطے میں خوشحالی آئے گی اور مسائل حل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے تقریب حلف برداری میں تمام پڑوسی اور سارک ممالک کے سربراہان کو شرکت کی دعوت دی، وزیراعظم نواز شریف نے انکی دعوت قبول کرتے ہوئے تقریب میں شرکت کی جو کہ انتہائی خوش آئند ہے۔ 

 اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینٹ کے قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کو اپنی توانائیاں خطے میں تنازعات حل کرنے، تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ پر وقف کرنی چاہیں۔ راجہ ظفرالحق نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے دورہ بھارت سے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہونگے اور امن کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے ٹرائیکا پلس کا اجلاس اعلان اسلام آباد کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی اور تنازعات کے خاتمے سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔ ایشیائی حکومتیں جرائم، انتہا پسندی، اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کریں گی۔ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے اجلاس میں افغانستان، بحرین، کمبوڈیا، انڈونیشیا، ایران، اردن، شام اور پاکستان کے مندوبین نے شرکت کی۔ اجلاس میں شریک افغانستان، بحرین، کمبوڈیا، انڈونیشیا، ایران، اردن، پاکستان، شام اور دیگر ملکوں کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔ ایران کی اسلامی مجلس شوریٰ کے ڈپٹی اسپیکر محمد حسن ابو ترابی فرد نے کہا کہ خطے کے مسائل مشترکہ ہیں، جن کے حل کیلئے روڈ میپ تیار کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 387278
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش