0
Thursday 17 Apr 2014 12:43

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے مطالبات کی رپورٹ

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے مطالبات کی رپورٹ
رپورٹ: میثم بلتی

گلگت بلتستان بھر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر جاری ہڑتال اور دھرنے تیسرے روز میں داخل ہو چکے ہیں۔ 65 سالوں سے حقوق سے محروم خطے کے عوام تین روز سے ہلکی بارش کے باوجود سڑکوں پر موجود ہیں۔ تین روز سے کاروبار زندگی معطل ہے۔ تجارتی مراکز، بینک اور اہم شاہراہیں بند ہیں۔ بلتستان میں یادگار شہداء اسکردو پہ جاری دھرنے میں نواحی علاقے سے عوامی قافلوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر امڈ کے آ رہا ہے۔ دوسری طرف گذشتہ شب عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان صوبائی حکومت کے ساتھ مذاکرات بےنتیجہ اختتام پذیر ہوا۔ حکومت کے سامنے عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات میں ناکامی کے بعد عوامی دھرنوں میں شدت آنے لگی ہے۔ حکومت کے سامنے عوامی ایکشن کمیٹی نے جب مطالبات رکھ دیئے تو ان میں جزوی مطالبات کو تسلیم کرکے اصل مطالبے کو ٹالنے کی کوشش کی اس کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی نے تمام مطالبات کی منظوری تک دھرنے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے کئے گئے چارٹر آف ڈیمانڈ مندرجہ ذیل ہے۔
گندم کی فی بوری 100 کلو کی قیمت 820 روپے جو کہ سال 2009ء میں مقرر تھی بحال و برقرار رکھی جائے۔

مٹی کا تیل و دیگر اشیاء خوردنوش اور پی آئی اے کے کرایوں میں حاصل سبسڈی جو کہ حکومت نے یکطرفہ طور پر ختم کی ہے اسے فوری بحال کیا جائے۔

گلگت بلتستان کے ہسپتالوں میں غریب مریضوں پر عائد کردہ مختلف ٹیکسوں کو ختم کیا جائے اور تمام ہسپتالوں میں تمام دوائیاں اور علاج مفت فراہم کی جائے۔

معدنیات کی خرید و فروخت نقل و حمل پر پابندی ختم کی جائے اور غیر مقامی افراد کو لیز نہ دیا جائے۔

دیامر بھاشا ڈیم کمیٹی کے مطالبات تسلیم کی جائے۔

گلگت بلتستان کے مختلف سرکاری محکموں میں چور دروازوں سے بھرتیاں بند کیں جائیں اور تمام آسامیوں پر میرٹ کے مطابق شفاف طریقے سے بھرتیاں کی جائے۔

لوڈشیڈنگ کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے اور عوام کو فوری ریلیف دینے کیلئے تمام بند پاور ہاوسسز کو فنگشنل کیا جائے۔

No Texation Without Represention کے عالمی اصول کے مطابق گلگت بلتستان حکومت اور وفاقی حکومت کی طرف سے عائد کئے جانے والے تمام ٹیکسز واپس لیے جائیں۔

گلگت بلتستان کے سرحدی تنازعات کو فوری طور پر حل کیا جائے اور گلگت بلتستان کی سرحدوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

10۔ کرگل لداخ روڈ اور نوبرا چھوربٹ روڈ کی واگذاری کی جائے۔

11۔ گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے۔

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان نے چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک مطالبات جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 373787
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش