0
Monday 14 Apr 2014 07:47

مقبوضہ کشمیر میں سیرتی کانفرنس، اتحاد بین المسلمین پر زور

مقبوضہ کشمیر میں سیرتی کانفرنس، اتحاد بین المسلمین پر زور
مقبوضہ کشمیر کے وسطی ضلع پلوامہ کی مرکزی جامع مسجد میں دوسری سالانہ سیرتی کانفرنس منعقد کی گئی جس میں ریاست جموں و کشمیر میں سرگرم مختلف دینی انجمنوں اور اسلامی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے دین نے پیغمبرِ اسلام حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کی سیرت پاک کو تفصیل سے اُجاگر کرتے ہوئے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ مسلکی اختلافات سے ہٹ کر ملی اتحاد کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ نبی برحق (ص) کے اسوہ حسنہ کی پیروی کے عمل کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں، سیرتی کانفرنس کا انعقاد ادارہ مرکزی اوقافِ اسلامی پلوامہ نے کیا تھا جس میں ضلع بھر سے آئے ہزاروں فرزندانِ توحید نے شمولیت کی، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیتِ اہلحدیث کے مولانا مشتاق احمد ویری نے کہا پیغمبرِ اسلام (ص) کی زندگی پوری کائنات کے لئے ایک ایسا نمونہ ہے جس میں انسانیت کے لئے نجات اور کامیابی کا راز مضمر ہے اور جسکا اعتراف دنیا کے بڑے بڑے غیر مسلم دانشوروں نے بھی کیا ہے جن میں جارج برنارڈ شاہ اور تھامس کارلائیو شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیائے اسلام کو جن مشکلات کا سامنا ہے اُسکی وجہ مسلمانوں کی اپنی دینی وراثت سے دوری ہے لہذا مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ دین کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ تھام کے رکھیں۔

کانفرنس سے جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر حمید فیاض نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیرت نبی (ص) انسانیت کے لئے روزِ قیامت تک ہدایات کا منبع ہے، ڈاکٹر حمید فیاض نے مزید کہا کہ پیغمبرِ اسلام (ص) نے اپنی زندگی میں انسانیت کے لئے جو رول ماڈل قائم کر رکھے ہیں اُنکے مسبت اثرات آج دنیائے انسانیت کے نقشے پر قابلِ دید ہیں، پروفیسر محمد طیب کاملی نے کہا کہ حضرت محمد (ص) کی سیرت مبارک بلا لحاظِ مذہب و ملت تمام معاشرے کی خیر خواہی کی ضمانت دیتی ہے اور اُن کا پاک تذکرہ بے شک انسانی اوصاف اور اسلامی کردار کا تذکرہ ہے، پروفیسر کاملی نے مزید کہا کہ سُنت نبی کی تقلیدسے نہ صرف انسان کی دنیا بہتر ہوسکتی ہے بلکہ دنیاوی مشکلات کے دوران اُسے راحت پہنچ سکتی ہے اور وہ دنیا سے ایمان کی دولت لے کر رخصت بھی ہو سکتا ہے، دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ کے شیخ الحدیث مولانا مفتی نذیر احمد قاسمی نے کہا کہ پیغمبرِ اسلام (ص) وہ واحد پیغمبر ہیں جنہیں مکمل دین عطا کیا گیا اور زندگی کا کوئی ایسا شعبہ نہیں ہے جسکے ساتھ نبی اکرمؐ کا واسطہ نہیں رہا ہے۔

مولانا نذیر احمد قاسمی نے کہا کہ پیغمبرِ اسلام (ص) نے عام انسانوں سے لیکر حکمرانوں تک زندگی کے ا صول و ضوابط کو مقرر کیا لہذا آج کے انسانوں اور حکمرانوں پر لازم ہے کہ وہ اپنا محاسبہ کرکے دیکھ لیں کہ وہ کس مقام پر کھڑے ہیں، انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ منشیات، بے راہ روی اور عشق بازیوں کی بدعات سے باز آکر پیغمبرِ آخرالزمان (ص) کے زبان و عمل کی آبیاری کریں تاکہ یورپی کلچر کی ان خامیوں سے ہمارے فیملی اور معاشرتی کلچر خطرے میں نہ پڑیں، انجمنِ تبلیغ اسلام کے مولانا مشتاق احمد نے کہا کہ تاجدارِ انبیا ؐ کے اخلاقی مظاہرے سے پھیلے دین اسلام میں ہی لوگوں اور معاشرے کی فلاح ممکن ہے۔ کانفرنس سے مولانا شیخ غلام رسول نوری نے کہا کہ سیرت النبیؐ میں عمل صالح اور ایمان کی تلقین موجود ہے لہذا جس چیز کی طرف پیغمبر اسلامؐ کا بلاوا آجائے ہمیں وہاں جانے کی اشد ضرورت ہے، مرکزی جامع مسجد پلوامہ کے امام و خطیب مولانا محمد اکرم ڈار نے کہا کہ سیرت النبیؐ ہی ملت کے مابین اتحاد و اتفاق کا انمول درس ہے جبکہ تبلیغی مشن کے مولوی بلال احمد نے اپنے خطاب میں ملی اتحاد کی ضرورت پر زور دیکر کہا کہ دین اسلام میں اختلافات فقہی بنیاد پر ہیں جبکہ بنیادی عقیدے پر کہیں پر بھی اختلاف کی گنجائش موجود نہیں ہے۔

کانفرس سے ضلع پلوامہ کے سرکردہ علمائے دین مولانا علی محمد اور مولانا محمد عبداﷲ آہنگر کے علاوہ ادارہ مرکزی اوقافِ اسلامی پلوامہ کے چیئرمین بشیر احمد عازم نے بھی خطاب کیا، اس دوران ضلع میں دوسرے سال بھی بین مسلکی اتحاد کی غرض سے منعقد کی گئی اس سیرتی کانفرنس کے انعقاد پر سماج کے مختلف مکتبہ ہائے فکر سے وابستہ لوگوں نے ادارہ مرکزی اوقافِ اسلامی پلوامہ کے سربراہ بشیر عازم اور اوقاف کے اراکین ماسٹر غلام احمد بٹ، غلام محی الدین وانی، حاجی عبدالغفار بٹ، حاجی محمد یوسف نینگرو، عبدالرشید چاٹ،خضر محمد شاہ اور اوقاف اسلامیہ کے سابق صدور حاجی غلام نبی ملک اور حاجی جاوید احمد ملک کی ستائش کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 372527
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش