0
Thursday 16 Oct 2014 18:03

سانحہ ملتان کی تحقیقاتی رپورٹ پنجاب حکومت کو موصول ہو گئی

سانحہ ملتان کی تحقیقاتی رپورٹ پنجاب حکومت کو موصول ہو گئی
لاہور سے ابو فجر کی رپورٹ

ملتان میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے میں ہونے والے اندوہناک واقعہ کے حوالے سے 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ  پنجاب حکومت کو موصول ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جس گیٹ پر یہ واقعہ پیش آیا وہ کھلا تھا اور وہاں لائٹ کا بھی مناسب اہتمام تھا۔ بیرونی گیٹ کے اندر اور باہر کافی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے تھے، واقعہ کی ویڈیو میں پولیس اور ریسکیو 1122 موقع پر موجود تھی۔ رپورٹ کے مطابق اے ایس آئی محمد انور نے سٹیج پر موجود شاہ محمود قریشی کو بھگدڑ کے واقعہ کی خود اطلاع دی، شاہ محمود قریشی نے اس واقعہ  کے حوالے سے پی ٹی آئی پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو بھی آگاہ کیا۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر عمران خان نے اپنی تقریر روک کر لوگوں کو مذکورہ گیٹ سے واپس آنے کی ہدایت کی۔ ویڈیو رپورٹ کے مطابق اسی اثناء میں ریسکیو 1122 کی مزید گاڑیاں بھی موقع پر پہنچ گئیں۔

رپورٹ کے مطابق گیٹ پر بھگدڑ مچنے پر قابو پانے کے لئے لوگوں کو پیچھے دھکیلنے کے لئے واٹر کینن سے پانی بھی پھینکا گیا جس کی وجہ سے لوگ مذکورہ گیٹ سے پیچھے آ گئے اور گیٹ پر دباؤ کم ہوا۔ امدادی کارروائی کے مذکورہ گیٹ کو بند کر دیا گیا اور زخمیوں کو موقع پر ہی فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔ تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ ایک اتفاقیہ حادثہ تھا جس میں تخریب کاری کا کوئی عنصر شامل نہیں تھا۔ جلسہ گاہ میں گیٹس کھلے تھے اور روشنی کا بھی مناسب انتظام تھا۔ ریسکیو 1122 کی جانب سے پانی کا سپرے کرنا مفید ثابت ہوا جس سے کئی قیمتی جانیں محفوظ رہیں اور لوگ منتشر ہو گئے۔ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق جلسہ گاہ کے مقام کا انتخاب بڑے ہجوم کے لئے نامناسب تھا۔ تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی قرار دیا ہے کہ تحریک انصاف کی انتظامیہ نے ضلعی انتظامیہ سے طے پانے والے معاہدے کی شقوں پر بھی عمل درآمد نہیں کیا۔

دوسری جانب مبصرین نے رپورٹ کو یک طرفہ قرار دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں واقعہ کا سارا ملبہ پاکستان تحریک انصاف پر گرا دیا گیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے تو رضامند نہیں ہو رہی تھی اور اگر عدالتی دباؤ پر تحقیقات کروا بھی لی گئیں تو ان کی رپورٹس کو دبا لیا گیا جب کہ سانحہ ملتان کیلئے فوراً تحقیقاتی ٹیم بھی بنا لی گئی اور تحقیقات مکمل کروا کر اس واقعہ کی رپورٹ بھی منظر عام پر آگئی ہے جس سے حکومت کا دوہرا معیار سامنے آیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 414944
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش