0
Tuesday 16 Sep 2014 22:15

دنیا کی 100 بہترین جامعات میں اسلامی ممالک کی ایک بھی یونیورسٹی شامل نہیں

دنیا کی 100 بہترین جامعات میں اسلامی ممالک کی ایک بھی یونیورسٹی شامل نہیں
اسلام ٹائمز۔ دنیا کی 20 بہترین جامعات کا اعزاز امریکا اور برطانیہ نے اپنے نام کر لیا، جب کہ دنیا کی 100 بہترین یونیورسٹیوں میں بھی اسلامی ملک کی کوئی یونیورسٹی جگہ نہ بنا سکی۔ کہتے ہیں علم ہی قوموں کی ترقی کے ساتھ تاریخ میں بھی زندہ رکھتا ہے جو قومیں علم سے دور ہو جاتی ہیں انہیں نہ صرف تاریخ بھلا دیتی ہے بلکہ وہ قومیں ذلت اور پستی کا شکار ہو جاتی ہیں۔ آج مغرب کی ترقی کا راز ان کی علم سے محبت ہے جبکہ مسلمانوں کے زوال کی علامت علم سے دوری ہے۔ دنیا کی بہترین جامعات کا جب انتخاب کیا جاتا ہے تو اس کی عمارت نہیں بلکہ تعلیمی کارگردگی کو سامنے رکھا جاتا ہے اور اس معیار پر سب سے زیادہ متاثر کیا امریکی یونیورسٹی دی میساچوسس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے اور دنیا کی بہترین درس گاہ کہلائی جب کہ اس جامعہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے اسے مسلسل تیسری بار بہترین یونیورسٹی قرار دیا گیا ہے، یہ ایم آئی ٹی سائنس کی تعلیم اور ٹیکنالوجی ریسرچ کے فروغ میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتی۔ دنیا کی دوسری بہترین جامعہ کا اعزاز مشترکہ طور پر برطانیہ کے امپیریل کالج لندن اور کیمبررج یونیورسٹی کو دیا گیا ہے، امپیریل کالج لندن میں سائنس کی تعلیم کو بنیادی حیثت حاصل ہے اور ملک کے بہترین سائنسدان اس جامعہ سے فارغ التحصیل ہیں، چوتھے نمبر پر برطانیہ ہی کی جامعہ ہے جسے دنیا کی مہنگی ترین یونیورسٹی بھی کہا جاتا ہے جو ہے ہاورڈ یونیورسٹی جبکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ پانچویں نمبر پر آنے والی دو جامعات بھی برطانوی ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی اور یونیورسٹی کالج لندن کو مشترکہ طور پر پانچویں پوزیشن کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ سولہویں نمبر پر آنا والا کالج کنگس کالج لندن ہے۔ اس طرح ٹاپ 20 میں سے 3 جامعات لندن میں ہیں جس سے اس شہر کی علم سے محبت کا ثبوت ملتا ہے۔

دنیا کی 20 بہترین جامعات میں سے 11 امریکی یونیورسٹیز ہیں، علم سے اس قدر محبت ہی نے ان ممالک کو دنیا کے ترقی یافتہ ترین ممالک بنا دیا ہے، سائنس کا میدان ہو یا ادب کا یہ ادارے بہترین سائنسدان اور ادیب پیدا کر رہے ہیں، یہ جامعات ٹاپ لسٹ کو بڑی اہمیت دیتی ہیں اور اسے اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کرتی ہیں جو ان کے برانڈ امیج کی علامت اور طلبا کےلیے کشش کا باعث ہوتی ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ یورپ میں عمل کی شمع روشن کرنے اور سائنس کے شعبے کو عروج پر پہنچانے والے مسلمان اب علم کے میدان سے اس قدر دور ہیں کہ اسلامی ممالک کی کوئی بھی ایسی جامعہ نہیں جو دنیا کی 100 بہترین جامعات میں جگہ بناپاتی جو اسلامی ممالک میں تعلیم کے گرتے معیار کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
خبر کا کوڈ : 410039
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش