0
Tuesday 1 Sep 2015 09:27

حکومت کا ایکشن پلان کے نام پر ’’بیلنس’’ پلان

حکومت کا ایکشن پلان کے نام پر ’’بیلنس’’ پلان
رپورٹ: ایس اے زیدی

وفاقی کابینہ نے گذشتہ ہفتے پنجاب میں فرقہ وایت پھیلانے والے عناصر اور شدت پسندوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ کیا، جس کو فوری طور پر خوش آئند قرار دیا جارہا تھا، تاہم اس آپریشن کی آڑ میں اگلے ہی روز وطن عزیز میں دہشتگردی کا سب سے زیادہ نشانہ بننے والی ملت جعفریہ کیخلاف بھی کارروائی شروع کردی گئی، اور اگلے ہی روز سے پنجاب کے مختلف اضلاع میں کئی شیعہ نوجوانوں، عمائدین اور تنظیمی رہنماوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والے شیعہ شہریوں کی تعداد سو کے قریب ہے۔

واضح رہے کہ جب بھی پنجاب میں مسلم لیگ نون کی حکومت رہی ہے اہل تشیع کو مشکلات کا سامنا رہا ہے، اور اب بھی پنجاب حکومت قومی ایکشن پلان کی آڑ میں اہل تشیع کیخلاف بیلنس پالیسی اپنائے ہوئے ہے، جبکہ دہشتگردوں اور کالعدم فرقہ اور شدت پسند تنظیموں کیخلاف نرمی برتی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں بزرگ شیعہ عالم دین اور سابق سینیٹر علامہ سید عابد حسین الحسینی نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ نون ملت تشیع کیخلاف انتقامی کارروائیاں فوری طور پر پر بند کرے، بصورت دیگر اگر ملت تشیع نے احتجاج کا راستہ اختیار کیا تو پارا چنار سے کراچی تک نواز شریف کیلئے مشکلات کھڑی ہوجائیں گی۔

انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء اور معروف عالم دین علامہ امین شہیدی کو بے بنیاد مقدمہ میں پھنسانے کی کوششوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں عجیب قانون ہے، دہشتگرد آزاد پھرتے ہیں اور اتحاد و وحدت کا درس دینے والوں کیخلاف مقدمات قائم کئے جاتے ہیں، علامہ امین شہیدی کیخلاف مقدمہ کو فوری طور پر واپس لیا جائے، تکفیری آپسی اختلافات کے باعث ایک دوسرے کو قتل پھر رہے ہیں اور اس کا الزام شیعوں پر ڈال دیا جاتا ہے، جو کہ سب کچھ نواز شریف کی ایماء پر دہشتگردوں کی قربت کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔

علامہ عابد حسین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ حکومت امن پسندوں اور دہشتگردوں میں تمیز کرے، اور انتقامی روش فوری طور پر ترک کردے، مسلم لیگ نون کو ان کارروائیوں کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہی ہوگا، سعودی ریال کے چکروں میں اہل تشیع کیخلاف کارروائیاں کسی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گرفتار شیعوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور علامہ امین شہیدی کیخلاف درج بے بنیاد قتل کیس کو ختم کیا جائے، بصورت ملت تشیع اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہے۔
خبر کا کوڈ : 482916
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش