0
Sunday 13 Jan 2019 08:06

جہاد فی سبیل اللہ

جہاد فی سبیل اللہ
اداریہ
اسلام کی مظلومیت ہے یا مسلمانوں کی بدقسمتی کہ اسلامی ثقافت و تمدن کا جہاں صحیح ادراک نہیں کیا گیا، وہاں بدقسمتی سے اسلامی اصلاحات و علامات کو غلط معانی کا مفہوم پہنا کر اس میں ایسی تحریف کر دی گئی ہے کہ حقیقت اس میں گم ہو کر رہ گئی ہے۔ مکتب اسلام کی کئی خوبصورت اصطلاحوں اور کلمات کو حقیقی مفاہیم سے دور کر دیا گیا ہے، اسی طرح عبادات بھی اپنے حقیقی فلسفے سے دور ہوگئیں۔ دوسری طرف عقائد و نظریات سے ایسا کھلواڑ کیا گیا کہ توحید جیسے عقیدے کے عوامل کھلم کھلا خدا کے علاوہ ہر چھوٹی بڑی طاغوتی طاقت کے سامنے سربسجود ہیں، ان میں ایک بڑی تعداد بظاہر سجدہ ریز ہو کر سبحان اللہ، سبحان اللہ کا ورد بھی کرتی ہے، لیکن دل میں عظیم اور اعلیٰ کسی اور کو سمجھتی ہے۔ مسلمان ہو کر کعبہ کو قبلہ تصور کرنے کی بجائے جب واشنگٹن کو قبلہ مان لیا جائے تو لا الہ کی آواز کہاں سے بلند ہوگی۔

جیسا کہ پہلے عرض کیا کہ عبادات کے ساتھ ساتھ الفاظ اور اصطلاحات میں بھی تحریف کر دی گئی ہے، اس تحریف میں غیروں سے زیادہ اپنوں کا قصور زیادہ نظر آتا ہے۔ صبر کا قرآنی مفہوم کس قدر گہرا و عمیق ہے، شکر کے معانی کس قدر وسیع و عریض ہیں، اسی طرح جہاد کا لفظ اپنے اندر مفاہیم کا ایک سمندر لئے ہوئے ہے، لیکن اسی لفظ جہاد کا جائزہ لیا جائے تو اس کا کس بری طرح استحصال کیا گیا ہے، آج اپنوں کی شعوری اور لاشعوری غلطیوں کی وجہ سے جہاد کو گالی بنا دیا گیا۔ جہاد اور جہادی کو دہشت گردی سے جوڑ دیا گیا۔ آج مسلمان اور جہاد کا نام آتے ہی قتل و غارت، کشت و کشتار، مخالفین کی گردنیں اڑانا، زندہ درگور کرنا، جگر چبانا اور قبروں سے مردے نکال کر ان کی بےحرمتی کرنے جیسے مناظر آنکھوں میں گردش کرنے لگتے ہیں۔ الامان و الحفیظ۔

اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ طالبان، القاعدہ اور داعش سے لیکر اسلام اور جہاد کے نام پر تمام عسکریت پسندوں کا خالق و مالک امریکہ بہادر ہے، لیکن اس آگ کا ایندھن تو مسلمان ہی بنا ہے۔ آج خالص محمدی اسلام کے حقیقی ترجمان آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے یونیورسٹی طلبہ کے نام پیغام میں جہاد کا ایک نیا زاویہ بیان کیا ہے، انہوں نے جرمنی کے شہر ھمبرگ میں ایرانی طلبہ کی اسلامی انجمنوں کی فیڈریشن کے اجلاس کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ملکی ترقی و پیشرفت نیز بیرونی وابستگی سے نجات کی خاطر انجام پانے والا ہر اقدام جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ قرآن پاک میں بھی ارشاد ہوتا ہے: "جو لوگ اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہیں، خدا ان کے لیے کئی راستے کھول دیتا ہے۔"
خبر کا کوڈ : 771804
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش