0
Thursday 17 Jan 2019 07:38

باغی یا مجاہد

باغی یا مجاہد
اداریہ
آج ان دو شہداء کا روز شہادت ہے، جنہوں نے آزادی و استقلال کی تاریک راہوں میں اپنے خون سے چراغ جلا کر روشنی عطا کی۔ ان دونوں شہداء کی شہادت میں یوں تو زمانے اور مدت کے لحاظ سے تقریباً بتیس سال کا فرق ہے، لیکن دونوں کا ایک دن شہید ہونا کچھ نہ کچھ مفہوم و معانی ضررو رکھتا ہے۔ اتفاق سے دونوں عالم دین تھے اور دونوں کو ان کی اپنی حکومتیں اور ڈکٹیر حکام دہشت گرد، ملک دشمن اور نقص امن کا ذمہ دار نیز ملکی اقتدار اور سالمیت کے لیے خطرہ قرار دیتے تھے۔ دہشت گرد اور ملک دشمن کی اصطلاح بھی کتنی عجیب ہے، زمانہ بدلنے کے ساتھ ساتھ تبدیل ہو جاتی ہے۔ اسی طرح ہیرو اور آئیڈیل نیز حریت پسند جیسی خوبصورت اصطلاحین بھی وقت بدلنے اور حکومت تبدیل ہونے سے اپنا مصداق بدل لیتی ہیں۔ ماضی کے دہشت گرد حال کے مجاہد، ہیرو اور ماضی کے حرام کی موت مرنے والے حال کے شہید قرار پاتے ہیں۔ مجاہد اور دہشت گرد میں فرق ہدف اور نیت کا ہوتا ہے، لیکن دنیا کا معیار بھی یہی کچھ ہے؟

شہید نواب صفوی اور شہید مہدی حکیم اس دور کی حکومتوں کے لئے دہشت گرد، نقص امن کے ذمہ دار اور باغی تھے، لیکن آج ان دونوں شخصیات کو مجاہد، ہیرو اور آئیڈیل قرار دیا جاتا ہے۔ انقلابات زمانہ کیا سے کیا کر دیتے ہیں، شہید نواب صفوی کو 27 دیماہ 1334 بمطابق 17 جنوری 1956ء کو ان کے ساتھیوں طہماسبی، ذوالقدر اور واحدی کے ہمراہ ظالم شاہ کے کارندوں نے فائر اسکواڈ کے سامنے کھڑا کرکے گولیوں سے بھون ڈالا تھا اور اعلان یہ کیا گیا کہ ایران سے ایک بہت بڑے شاہ مخالف وطن دشمن دہشت گرد کا صفایا کر دیا گیا ہے۔ اسی تاریخ میں یعنی 17 جنوری 1987ء کو عراق کے بطل جلیل آیت اللہ باقر الصدر کے شاگرد خاص مرجع عالی قدر آیت اللہ سید محسن الحکیم کے فرزند اور صدام کی آمریت سے نبرد آزما سید مہدی الحکیم کو سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں گولی مار کر شہید کر دیا گیا تھا۔

ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور عراق میں صدام کی سرنگونی کے بعد ماضی کے یہ دہشت گرد اب مثالی نمونے اور مجاہدین کے لیے آئیڈیل ہیں اور اپنے اپنے ملک کے تعلیمی نصابوں میں ان ذکر ملتا ہے۔ بے شک ان شہداء کے درجات بلند و ارفح ہیں اور ان کی زندنگی کے عملی نمونے اسلامی تحریکوں میں سرگرم مخلص کارکنوں کے لیے روڈمیپ کی طرح ہیں، لیکن آیئے دنیا بھر کی اسلامی تحریکیوں کے ان شہداء کے لیے دست دعا بلند کریں، جو اپنے اہداف عزم  و ارادے اور پاکیزہ نیتون کے حوالے سے شہید نواب صفوی اور شہید مہدی حکیم کے الہیٰ راستے کے راہی تھے، لیکن آج اپنے اپنے ملکوں میں دہشت گرد، نقص امن کے ذمے دار اور حکومتوں کے باغی قرار پائے ہیں۔ خداوند عالم ان ممالک میں بھی اسلامی انقلاب برپا کرنے کی توفیق عطا فرمائے، تاکہ ان ممالک کے شہداء اور اسیر بھی وطن کے ہیرو اسلام کے مجاہد اور آئندہ نسلوں کے لیے مثالی نمونے قرار پائیں۔
خبر کا کوڈ : 772556
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش