0
Monday 13 Jan 2020 10:52
پاکستان کے 90 فیصد عوام امریکہ سے نفرت کرتے ہیں، علامہ جواد نقوی

امریکہ جان لے، اب اسکا مقابلہ کربلائیوں سے ہے

معرکہ حق و باطل میں غیر جانبداری اصل میں منافقت ہے، مردہ باد امریکہ کانفرنس کی رپورٹ
امریکہ جان لے، اب اسکا مقابلہ کربلائیوں سے ہے
ابو فجر کی رپورٹ

تحریک بیداری اُمت مصطفیٰ کی جانب سے 12 جنوری کو پریڈ گراونڈ اسلام آباد میں ’’مردہ باد امریکہ اجتماع‘‘ کا اہتمام کیا گیا تھا، اجتماع میں سابق آرمی چیف جنرل (ر) اسلم بیگ سمیت شیعہ سنی رہنماوں نے شرکت کی اور پاکستان سمیت مشرق وسطیٰ میں امریکہ کی بڑھتی ہوئی سازشوں اور جنرل قاسم سلیمانی پر حملہ کی پرزور انداز میں مذمت کی۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ سابق آرمی چیف نے کھل کر امریکہ کی اصلیت کو بے نقاب کیا۔ اس حوالے سے عوامی حلقے تحریک بیداری اُمت مصطفیٰ کے اس اقدام کو سراہ رہے ہیں کہ انہوں نے ایک ایسے اجتماع کا اہتمام کیا، جس کی بدولت جہاں اتحادِ اُمت کو فروغ ملا، وہیں اسلام دشمنوں کے چہروں سے بھی نقاب الٹ گئی۔ یقیناً جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت نے اُمت مسلمہ کو متحد کر دیا ہے اور یہ حقیقت اب آشکار ہوچکی ہے کہ حاج قاسم سلیمانی ایران ہی نہیں بلکہ پوری اُمت مسلمہ کے مدافع تھے۔

مردہ باد امریکہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز اہلسنت عالم دین ارمان الزاہدی نے کہا کہ ان دو شخصیات (جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس) کی وجہ سے تمام مستضعفین متحد ہو رہے ہیں۔ مضبوط فوج رکھنے کے باوجود ہمارے حکمران گھبراتے ہیں اور غیر جانبدار رہنے کا عندیہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جان لینا چاہیئے کہ امریکہ ایک ایک کر تمام مسلم ممالک تباہ کرتے ہوئے ایران تک پہنچا ہے اور اس کا اگلا ہدف پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر جانبدار رہنے کا پیغام پاکستان سے اور اسلام سے خیانت ہے۔ ملت پاکستان و حکمرانوں کو مل کر امریکہ کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران اگر اس موقع پر کبوتر کی طرح آنکھیں موند کر بیٹھ گئے اور اسے ایران کی جنگ سمجھتے رہے تو یاد رکھیں امریکہ کا اگلا ہدف پاکستان ہے اور وہ پاکستان تک پہنچنے کیلئے پہلے ایران کو نشانہ بنانا چاہ رہا ہے، تاکہ کوئی ایسی قوت باقی نہ رہ جائے، جو پاکستان کا دفاع کرسکے، ایران ہمارا دفاع ہے۔

اُمت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ امین شہیدی کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ڈاکٹر عابد اور رفقاء سمیت علامہ سید جواد نقوی صاحب کو تبریک کہ اتنے کم وقت میں تمام قوم کے طبقات کو جمع کرکے بیداری کا ثبوت دیا۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلامی معاشرے پر غلبے کیلئے ہے۔ قرآن کریم مغلوب نہیں بلکہ غالب کتاب ہے۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ آج دو قوتیں آمنے سامنے ہیں، اللہ کی قوت اور ابلیسی قوت، امریکہ ابلیسی قوتوں کا سرغنہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی اسلام کا ہیرو بن کر اٹھا ہے اور اسلام کے ہیرو کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔ ہم دشمن کو بتا دیں کہ استعماری طاقتوں کے مقابلے میں ہم ایک ہیں۔ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ شہیدان کے خون نے انقلاب کو پھر زندہ کر دیا ہے، آمریکا کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہونا سلیمانی کے انتقام کا آغاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فوجی سربراہان سے گزارش کی تھی کہ امریکہ پر انحصار شکست کا باعث ہے، ایک ایٹمی طاقت کو امریکہ کے جوتے چاٹنے والوں کے قدموں میں نہیں بیٹھنا چاہیئے، عرب حکمرانوں کے سامنے ذلت اختیار کرنا دو قومی نظریئے کی بھی نفی ہے۔ امریکہ کے پاکستان اور خطے سے نکلنے ہی میں ہماری عزت ہے۔ شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ سید جعفر نقوی کا کہنا تھا کہ سید ساجد علی نقوی کی نمایندگی کرتے ہوئے امام خامنہ ای اور بالخصوص امام زمانہ عج کے خدمت میں ان کے سچے سپاہیوں کی شہادت پر تعزیت و تسلیت کرتا ہوں۔ ملت عظیم نے طاغوت کے چہرے پر تھپڑ رسید کرکے اس کو اوقات یاد کرا دی ہے۔ امریکہ کو جان لینا چاہیئے کہ جس قوم سے اب مقابلہ ہے، وہ کربلائی قوم ہے۔ ان شہادتوں کے بعد رہبر انقلاب کے چہرے پر کوئی اضطراب نہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیدہ زینب (ع) کے عظیم جملے کہ ’’میں نے خدا کے جمال کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا‘‘ کا مصداق تھا۔ انہوں نے کہا کہ شہادتوں نے بتا دیا ہے کہ جہاں جہاں بدامنی ہوگی، جہاں شیطانیت ہوگی، اس کے پیچھے امریکہ کا ناپاک وجود ہوگا۔ علامہ جعفر نقوی کا کہنا تھا کہ شہادتوں نے ملت اسلامیہ کو بھی پیغام دیا کہ جب بھی اتحاد کی طرف قدم بڑھاؤ گے تو تمہارے قلب میں امریکہ خنجر گھونپے گا۔ ملت پاکستان کے احتجاجات نوشتہ دیوار ہیں اور حکومت ان کو پڑھ لے۔

انہوں نے کہا کہ معرکہ حق و باطل میں غیر جانبداری اصل میں منافقت ہے، حکومت کھل کر اظہار کرے کہ ہم طاغوت کے مخالف ہیں۔ اگر حکومت و مقتدر اداروں کا عقیدہ امریکہ جنایتکار کیساتھ ملتا ہے تو چہرے سے امت کا نقاب اتاریں۔ یہ اجتماع کہہ رہا ہے کہ سرحدیں نہیں بدلی جا سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلا طمانچہ جو استعمار کے منہ پر پڑا ہے، وہ ابتداء ہے، اگلا قدم سرزمین اسلام سے امریکہ و اسرائیل کے ناپاک وجود کا خاتمہ ہے۔ ان شاء اللہ ملت مسلمانان کا رہبر کے دست بازو بن کر امام مہدی کے ظہور کا زمینہ فراہم کریں گے۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے طالبعلم رہنما اکبر صابری کا کہنا تھا کہ سید جواد نقوی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، استاد محترم کو سلام کہ ملت مکتب اہلبیت کے تمام سٹیک ہولڈرز کو ایک جگہ مجتمع کیا۔ یہ اتحاد و وحدت کی فضا شہید کے خون کی برکت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجتماع بتا رہا ہے کہ قاسم سلیمانی ایران کے نہیں بلکہ ملت اسلامیہ کے کمانڈر تھے۔ وہ وقت دور نہیں جب ہم پاکستان کی سرزمین سے استعمار کے پنجوں کو نکال باہر کر دیں گے۔ اکبر صابری کا کہنا تھا کہ ہمیں شہید کے خون کو ایک تحریک میں بدلنا ہے اور اتحاد امت کے تحت ہونیوالے تمام مظاہروں میں شریک ہونا ہے۔
 
سابق آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ کا ’’مردہ باد امریکہ‘‘ اجتماع سے خطاب میں کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دشمن کا مقابلہ کریں، نائین الیون کے بعد دشمن نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت چھ مضبوط خوشحال مسلمان ممالک کو تباہ کیا اور اب نگاہ ایران پر تھی۔ چھ ملکوں کو تباہ کرنے کے بعد دشمن ایران کی باری میں ناکام ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی حکومتِ اسلامی کی ایک ضرب نے سپر پاور کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ جنرل سلیمانی ہمارے محترم دوست تھے۔ اسلم بیگ کا کہنا تھا کہ ایران کی انٹیلیجنس، سائبر اور میزائل ٹیکنالوجی امریکہ سے برتر ہے اور ایران نے اس بات کو ثابت کیا۔ ایران نے امریکہ کو ناک رگڑوا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا، یہ شان کریمی ہے۔ القدس کے کمانڈر افغانستان گئے۔ مرزا اسلم بیگ کا کہنا تھا کہ میں نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگلا حملہ افغانستان میں ہوگا۔ امریکیوں بنکروں میں گھس جاؤ، اگلا حملہ ہوگا اور تمہیں بھاگنے کی بھی جگہ نہیں ملے گی۔

سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی چیخیں نکل چکی ہیں اور میں اپنے کالم میں اسرائیل کو بتا چکا ہوں کہ تمہارے اوپر پانچ سمتوں سے راکٹ کے حملے ہوں گے اور تمہارا دماغ پھٹ جائے گا۔ اسلم بیگ نے کہا کہ میں اپنے ایرانی بھایئوں کو جنگی مشورے دیتا ہوں اور اس کی خبر امریکہ کو بھی ہے۔ واشنگٹن پوسٹ نے بھی چھاپا تھا کہ جنرل اسلم بیگ اسرائیل کے خلاف انقلابی قوتوں کو مشورے دیتا ہے۔ ایران کی جنگ دنیائے اسلام کی جنگ ہے اور اسکا ٹارگٹ اسرائیل ہے، جو مسائل کی جڑ ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ ہم ایک ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب کے بعد امریکہ نے ایران کو خطرہ بنا کر بلینز ڈالرز کے ہتھیار بیچے۔ یہ اجتماع اللہ کی برکت سے ہے، ہمیں چاہیئے کہ تمام اختلافات کو بھلا کر دشمن کے مقابلے کیلئے تیار ہوں۔ ہمارا دشمن اکیلا نہیں بلکہ پورا یورپی یونین امریکہ و اسرائیل کیساتھ ہے۔ ہمیں اللہ نے اتنی طاقت دی ہے کہ ہم دشمن کا مقابلہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان، ایران اور ترکی کا اتحاد ہمارا مستقبل ہے، جس سے دنیائے اسلام کی شکل بدل جائے گی۔ کسی ناامیدی کی بات نہ کریں بلکہ جان لیں کہ ایران پاکستان کی طاقت ہے۔

تحریک بیداری اُمت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید حاج قاسم سلیمانی نے بہت معجزے دکھائے۔ دنیائے اسلام عرب و عجم ذلت و خواری میں جب پس رہے تھے تو اللہ نے اس طالوت زمان کو پیدا کیا۔ ذلت و خواری سے نکالنے والا یہی قاسم سلیمانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی کی روح ایک بدن سے نکل کر لاکھوں جسموں میں ظہور کرچکی ہے، پیکر اسلام میں بہت سے زخم ہیں، جن میں سے ایک خون رستہ ہوا زخم کشمیر کا زخم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوے فیصد عوام امریکہ سے نفرت کرتے ہیں، مگر پھر بھی اسی امریکہ کی غلامی پر ان کو جھکایا جاتا ہے۔ جو آج امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لیے کربلا جاتا ہے، آج اس کی یہ زیارت حاج قاسم کی رہین منت ہے۔ زیارت پر جاؤ تو چکر لگا کر نہ آجاؤ بلکہ دین کی حرمت کا بھی خیال کرو۔

انجمن جانثاران اہلبیت کے رہنما زاہد جعفری نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ دور گزر گیا، جب اسلام عالمی طاقتوں کے زیر اثر تھا، اب ولی فقیہ امام زمانہ کا بیٹا موجود ہے، جو قوت بھی رکھتا۔ زاہد جعفری کا کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی نے کہا تھا کہ پاکستان کی حفاظت کیلئے خون دینا پڑا تو خون بھی دے گا۔ ہمارے حکمرانوں کے پاس ریاست مدینہ کا جو تصور ہے، وہ اسلامی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اگر آج امریکہ سے تعلقات توڑ لے تو اس سے صلح کی بات ہوسکتی ہے۔ کانفرنس میں انتہائی قلیل وقت کے نوٹس پر ہزاروں افراد نے شرکت کرکے امریکہ سے اپنی نفرت کا اظہار کیا جبکہ پریڈ ایونیو کی فضا مردہ باد امریکہ کے نعروں سے گونجتی رہی۔
خبر کا کوڈ : 838532
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش