0
Friday 29 Jan 2021 14:46

ٹرمپ کی میراث

ٹرمپ کی میراث
اداریہ
جو بائیڈن کی کابینہ میں یہودی وزیر خارجہ انٹونی بلیکن نے اپنی پہلی پریس بریفنگ میں ٹرامپ کی پالیسیوں کو دہراتے ہوئے ایران پر الزام لگایا ہے کہ وہ عالمی ایٹمی معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہیں کر رہا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے انتہائی ڈھٹائی سے یہ بھی کہا ہے کہ اگر ایران معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کرے گا تو امریکہ بھی معاہدے میں واپسی کے لیے ایک مذاکراتی ٹیم کا تعین کرے گا، تاکہ اس کے ذریعے اور بھی دو موضوعات کو شامل کرکے معاہدے کو ان کے بقول مزید مستحکم بنایا جا سکے گا۔ انٹونی بلیکن نے مزید کہا ہے کہ اس بات پر امریکہ کے اتحادی بھی ان کے ہم خیال ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی طرح کی باتیں گذشتہ ہفتے فرانس کے وزیر خارجہ اور فرانسیسی صدر نے بھی کہی تھیں۔

امریکہ اور فرانس کے عہدیداروں کے بیانات میں یہ یکسانیت اس بات کو واضح کر رہی ہے کہ امریکہ اور فرانس کے مابین ایران پر دباو ڈالنے کے لیے ذمہ داریاں بانٹ دی گئی ہیں۔ ان بیانات سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ بائیڈن حکومت ٹرمپ کی پابندیوں کی میراث کو بھرپور طریقے سے استعمال کرتے ہوئے ایران پر دباو کی پالیسی جاری رکھے گی۔ امریکہ اور یورپی ٹرائیکا نے عالمی ایٹمی معاہدے میں ملتا جلتا تخریبی کردار ادا کیا ہے۔ امریکہ نے اس معاہدہ سے نکل کر ایران کے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے اور فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے ایٹمی معاہدے میں رہتے ہوئے بھی کوئی ایسا اقدام انجام نہیں دیا، جس سے ایٹمی معاہدے کے فوائد حاصل ہوں۔ یہ سلسلہ ٹرامپ کے دور حکومت میں بھی جاری رہا ہے، جو بائیڈن بھی اسے جاری رکھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 913125
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش