0
Monday 7 May 2012 15:36

علماءِ تشیع کانفرنس

  • لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

    لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

  • لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

    لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

  • لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

    لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

  • لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

    لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

  • لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

    لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

  • لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

    لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

  • لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

    لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

  • لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

    لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

  • لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

    لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

  • لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

    لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

  • لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

    لکھنو میں شیعہ علماء ہند کا جلسہ

اسلام ٹائمز۔ مجلس علماء ہند کی جانب سے بھارت کے شہر لکھنو کی آصفی امام بارگاہ میں شیعہ علماء ہند کے نام سے ایک عظیم الشان کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں بھارت میں اہل تشیع کی مذہبی اور سیاسی آزادی کا مطالبہ کیا گیا، جلسہ کے کنوینر مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ بھارتی حکومت شیعہ مسلمانوں کو اقتدار میں حصہ داری سے یکسر محروم رکھ رہی ہے، یہاں تک کہ چھوٹے سے چھوٹا عہدہ بھی انہیں نہیں دیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ تقریباً 22 برسوں سے بھارتی ریاست یوپی میں کوئی شیعہ منسٹر نہیں بنایا گیا، اس سے اس فرقہ کی محرومیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ لہذا اپنی مذہبی و سیاسی آزادی کے لئے یہ جلسہ بلایا گیا ہے، قابل ذکر ہے کہ اس عظیم الشان جلسہ میں 500 علماءِ تشیع اور 50000 سے زائد پیروان ولایت نے شرکت کی، واضح رہے اس نوعیت کا بھارت میں تشیع کا یہ پہلا اجلاس تھا۔
خبر کا کوڈ : 159494
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش